سندھ ہائی کورٹ نے 2019ء سے لاپتہ ایم کیو ایم کے کارکن سے متعلق تمام رپورٹس مجسٹریٹ کے پاس پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے 2019ء سے لاپتہ سرکاری ملازم کی گمشدگی سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔
عدالتِ عالیہ نے استفسار کیا کہ لاپتہ شہری کون تھا؟ کیا کام کرتا تھا؟
درخواست گزار کے وکیل نے جواب دیا کہ لاپتہ حیدر سرکاری ملازم تھا، جو 2019ء سے تھانہ بوٹ بیسن کی حدود سے لاپتہ ہے۔
عدالت نے سوال کیا کہ شہری کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق تھا یا کوئی کریمنل ریکارڈ ہے؟
تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ شہری کا تعلق ایم کیو ایم سے تھا۔
جسٹس صلاح الدین پہنور نے کہا کہ ایم کیو ایم سے تعلق ہونا کوئی جرم تو نہیں، ایم کیو ایم سے تعلق ہو گا تو کیا غائب کر دیں گے؟
تفتیشی افسر نے بتایا کہ لاپتہ شہری کا کوئی کریمنل ریکارڈ نہیں ہے، لاپتہ شہری کی گمشدگی سے متعلق مختلف حراستی مراکز کو خطوط بھیجے ہیں۔
عدالت نے لاپتہ شہری سے متعلق تمام رپورٹس مجسٹریٹ کے پاس پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے شہری کی گمشدگی کی درخواست نمٹا دی۔