• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فائز عیسی کی جان چھوڑ دیں، مقدمہ قانونی کم سیاسی زیادہ لگ رہا ہے، جسٹس مسرت ہلالی

اسلام آباد(ایجنسیاں)سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے قاضی فائز عیسیٰ کی بطور چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ تقرری کے خلاف دائر نظرثانی درخواست خارج کردی جبکہ جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ مقدمہ قانونی کم اور سیاسی زیادہ لگ رہا ہے‘کیسز میں پرسنل نہ ہوا کریں‘فائز عیسیٰ کی جان چھوڑدیں۔تفصیلات کے مطابق آئینی ترمیم کے تحت قائم سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے کام شروع کردیا‘ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل ،جسٹس محمد علی مظہر ، جسٹس سید حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس نعیم اخترافغان پر مشتمل6رکنی بینچ نے ڈیڑھ گھنٹے میں 18کیسز کی سماعت مکمل کرلی ۔ عدالت نے 18میں سے 15درخواستیں نمٹادیں جبکہ تین درخواستوںپر سماعت ملتوی کردی۔ تین درخواست گزاروں کو بے بنیاد درخواستیں دائر کرنے پر 60ہزارروپے جرمانہ کردیا۔آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے ہیں کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس میں سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ کی قانون سازی کے اختیار کو تسلیم کیا ہے۔عدالت نے سرکاری ملازمین کی غیر ملکیوں سے شادیوں کے خلاف درخواست خار ج کردی ۔
اہم خبریں سے مزید