• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تھوڑا آرام اپنے پیروں اور ایڑیوں کو بھی دیں

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

پاؤں اور ایڑیوں میں درد یا سوجن کا ہونا جتنا عام ہے، اتنی عام اس کی وجوہات بھی ہیں، جن میں غیر صحت مند طرزِ زندگی، ناکافی یا نامناسب غذا، جسمانی ورزش کی کمی، وزن میں زیادتی اور یورک ایسڈ کا بڑھنا شامل ہے۔

کافی دیر تک کھڑے یا بیٹھے رہنا، زائد عمری، حاملہ ہونا، مخصوص ایّام اور کمزور نظامِ خون بھی اس کی وجوہا ت میں شامل ہے۔ 

چلنے کے دوران تکلیف، سوزش، سرخ دانے اور بے آرامی بعض اوقات برداشت سے باہر ہونے لگتی ہے اور انسان اس مسئلے کو نظرا نداز کرنا بھول جاتتا ہے، عام طورپر اس قسم کے درد کو پلانٹر فیشی آئٹس (Planter Fasciitis) کہتے ہیں۔

عام طور پراس قسم کی صورتِ حال میں متاثرہ خاتون کو زنک اور میگنیشیئم والی خوراک کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے تاکہ پیروں کے تلووں میں موجود ٹشوز میں پیدا ہونے والی خرابی کو ٹھیک کیا جا سکے۔ 

اس ضمن میں کچھ محفوظ اور گھریلو طریقوں سے آپ کو روشناس کرواتے ہیں، جس سے آپ کے پیروں اور ایڑھیوں کی سوجن کم ہونے میں مدد مل سکتی ہے۔

پیروں اور ایڑیوں کا مساج

ناریل، ٹی ٹری، نیم یا بادام کے تیل کے مساج سے آپ کی سوجی ہوئی ایڑیوں اور پیروں کو آرام ملتا ہے، اس کے علاوہ ان حصوں میں خون کا دورانیہ بھی بہتر ہوتا ہے اور اضافی دباؤ کم ہونے میں مدد ملتی ہے۔

پیروں اور ایڑیوں پر تیل لگانے کے بعد ایڑی سے پنجوں کی طرف زور لگا کر مساج کریں، روزانہ رات کو یہ عمل کرنے سے بہت افاقہ ہو گا۔

نمک کی زیادتی سے پرہیز

نمک کی زیادتی کی وجہ سے جسم میں دوران خون کی روانی متاثر ہوتی ہے اور اس سے پیروں اور ایڑیوں میں سوجن ہونے لگتی ہے۔

پیکیجنگ والی غذائیں، کین میں پیک کھانے، پروسیسڈ فوڈ، ساسز، مشروبات اور فاسٹ فوڈ جتنا کم کھائیں گے، اتنی ہی سوجن کم ہو گی۔

میگنیشیئم والی غذائیں

میگنیشیم غذا کا لازمی جزو ہے، اس کی کمی بھی پیروں میں سوجن کی زیادتی کا سبب بنتی ہے۔ اسی لیے یہ بہت اہم ہے کہ خوراک میں میگنیشیئم والی غذائیں جیسے کہ ہرے پتے والی سبزیاں، خشک میوہ جات، بیج والی سبزیاں، سویا بین، ایواکاڈو ، کیلے اور ڈارک چاکلیٹ شامل ہوں۔

پھٹکری کا پانی

پیڈی کیور کے لیے رکھنے جانے والے پانی میں دیگر عناصر کے ساتھ پھٹکری بھی ملا لیں۔

پھٹکری سوجن کم کرنے اور خون کی سرکولیشن بڑھانے میں مدد کرتی ہے جس سے پیروں اور ایڑیوں میں راحت محسوس ہوتی ہے۔

ایک ٹب میں گرم پانی لے کر اس میں آدھا کپ پسی ہوئی پھٹکری ملا لیں اور اپنے پیر اس پانی میں20 منٹ تک رکھیں، پھر پانی سے نکال کر خشک ہونے دیں، یہ عمل ہفتے میں 3 دن کریں۔

سیب کا سرکہ

سیب کے سرکے میں وافر مقدار میں پوٹاشیئم ہوتا ہے، جس سے جسم میں مائع کا بہاؤ بہتر ہوتا ہے۔

ایک ٹب میں صاف گرم پانی لیں اور پانی کی مقدار کے حساب سے اس میں سیب کا سرکہ ملا لیں، پھر اس میں کاٹن کا تولیہ بھگو کر نچوڑ لیں اور اس بھیگے ہوئے تولیے کو اپنے پیروں کے گرد لپیٹ دیں اور 15 سے 20 منٹ کے لیے ریلیکس کریں، اس کے بعد آپ کو اپنے پیر اور ایڑیاں آرام دہ محسوس ہوں گی۔

اس کے علاوہ 1 گلاس گرم پانی میں 2 ٹیبل اسپون سیب کا سرکہ ملا کر بھی دن میں دو بار پینے سے جسم کو درکار پوٹاشیئم کی مقدار پوری ہو سکتی ہے۔

دھنیے کا پانی

دھنیے کے بیج اپنی اینٹی انفلیمیٹری خصوصیات کی وجہ سے مشہور ہیں، یہ سوجن کم کرنے اور دورانِ خون کو بہتر بنانے میں مدد کرتے ہیں۔

اس سے فائدہ اٹھانے کے لیے 1 گلاس پانی میں دھنیا پاؤڈر کے 2 سے 3 ٹی اسپون ملا کر اسے اُبال لیں، جب پانی ابلتے ابلتے آدھا رہ جائے تو اسے چھان لیں اور باقی پانی پی لیں، دن میں 2 بار اسے پینے سے بہتر نتائج برآمد ہوں گے۔

مزید مشورے و احتیاط

٭ ایسے جوتوں اور چپلوں کا انتخاب کریں جو آرام دہ اور نرم ہوں۔

٭ ایڑی کا درد دور کرنے والی مختلف ورزشیں کریں۔

٭ چلتے وقت اپنا پورا وزن دونوں پیروں پر ڈالیں، صرف ایڑی یا پنجوں پر وزن ڈالنے سے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔

٭ درد دور کرنے کیلئے ایڑی پر آئس کیوب سے سکائی بھی کی جا سکتی ہے۔

٭ پانی کی بھری بوتل یا ایسی ہی کسی چیز کو دونوں پاؤں کے ذریعے باری باری 1 سے 2 منٹ کے لیے رول کریں۔

صحت سے مزید