لوٹن (شہزاد علی ) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کی مرکزی لیڈر شپ نے آکسفورڈ یونیورسٹی کی طلباء یونین کی جانب سے کشمیر پر حالیہ مباحثے کا خیرمقدم کیا ہے اور اسے مثبت سمت میں ایک پیش رفت قرار دیا ہے۔ لوٹن سے تعلق رکھنے والے پروفیسر راجہ ظفر خان نے برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی میں منعقدہ کشمیر مباحثے میں جے کے ایل ایف کی نمائندگی کی۔ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ سنٹرل انفارمیشن آفس کی پریس ریلیز کے مطابق اس مباحثے کا اہتمام آکسفورڈ یونین نے کیا تھا جس کا عنوان تھا ’’یہ ایوان کشمیر کی ایک آزاد ریاست پر یقین رکھتا ہے‘‘۔پروفیسر ظفر خان نے کشمیری عوام کی جدوجہد کے حقائق سے بھرپور تاریخی پس منظر کے ساتھ عنوان کا خوب دفاع کیا۔ کشمیر کی آزاد ریاست کے خیال کو سامعین کی زبردست حمایت حاصل ہوئی۔ تقریب کے خلاف بدنیتی اور نفرت انگیز بھارتی میڈیا کے پروپیگنڈے کی مذمت کی گئی جے کے ایل ایف نے آکسفورڈ یونین اور اس خطاب کا دفاع کرنے والے مقررین کی تعریف کی۔ جے کے ایل ایف کے چیف ترجمان نے کہا ہے کہ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے جمعرات کی شام، 14 نومبر 2024کو یونیورسٹی کیمپس میں کشمیر پر ایک مباحثے کا اہتمام کرنے پر آکسفورڈ یونیورسٹی یونین کے رہنماؤں کو سراہا ہے۔ جے کے ایل ڈپلومیٹک بیورو کے سربراہ پروفیسر راجہ ظفر خان نے مرکزی مقررین میں سے ایک کے طور پر جے کے ایل ایف کی بہترین نمائندگی کی ہے اور ٹائٹل کے حق میں اپنی پریزنٹیشن پیش کی۔ یہ بات جے کے ایل ایف کے چیف ترجمان محمد رفیق ڈار نے تقریب کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہی۔ جے کے ایل ایف کے مرکزی اطلاعاتی دفتر کے ترجمان کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق پروفیسر راجہ ظفر خان نے مباحثے میں اپنی شاندار پریزنٹیشن کے دوران مسئلہ کشمیر کے تاریخی پس منظر کے ساتھ عنوان کا بھرپور دفاع کیا ہے جس میں ریاست میں جاری قومی آزادی کی جدوجہد کے بارے میں ناقابل تردید حقائق موجود تھے۔پینل میں شامل دیگر دو مقررین جنہوں نے ٹائٹل کے حق میں بات کی، ڈاکٹر مزمل ایوب ٹھاکر اور یونیورسٹی کے طالب علم رضا نذر تھے۔ تجویز کے لیے تینوں مقررین نے اپنے منطقی، عقلی اور حقائق پر مبنی دلائل کے ساتھ عنوان کا خوب دفاع کیا جن کا سامنا مخالف مقررین کو کمزور اور غیر معقول دلائل کے ساتھ کرنا پڑا۔ جے کے ایل ایف کے ترجمان نے اپنے بیان میں بھارتی میڈیا کے اس (مبینہ ) فعل کی مذمت کی جو گزشتہ روز آکسفورڈ یونین، تقریب کے منتظمین اور تجویز پیش کرنے والوں کے خلاف بدنیتی اور نفرت انگیز پروپیگنڈہ کرنے میں مصروف رہا۔ انہوں نے اسے آکسفورڈ یونین کے معاملات میں مداخلت قرار دیا۔ ترجمان نے کہا کہ JKLF کی پوری قیادت نے پروفیسر راجہ ظفر خان کو اس تقریب میں اپنی پارٹی کے موقف اور قومی آزادی کی جدوجہد کی نمائندگی کرنے پر ان کے سوچے سمجھے پریزنٹیشن پیپر کے ذریعے خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ برطانیہ میں مقیم JKLF کے مرکزی چیف آرگنائزر صابر گل اور طلباء رہنما خواجہ انیق پروفیسر ظفر خان کے ہمراہ آکسفورڈ یونین کے ایونٹ میں شریک تھے۔