واشنگٹن (نیوز ڈیسک) امریکی ماہرین کے ایک نئے مطالعے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ موجودہ نسل کے نوجوانوں میں کینسر کی شرح بڑھ رہی ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ کینسر کی 34معروف اقسام میں سے 17کی پے در پے نوجوان نسلوں میں تشخیص ہو رہی ہے۔ محققین نے مثال دیتے بتایا کہ 1990میں پیدا ہونے والے لوگوں میں لبلبے، گردے اور چھوٹی آنت کے کینسر کی شرح 1955 میں پیدا ہونے والے لوگوں کے مقابلے میں 3گنا زیادہ ہوگئی ہے۔ امریکن کینسر سوسائٹی میں سرویلنس اور ہیلتھ ایکویٹی سائنس کے سینئر سائنس دان اور سرکردہ محقق ہیونا سنگ کا کہنا تھا کہ یہ نتائج بعد کی نسلوں میں کینسر کے بڑھتے خطرے کے شواہد میں اضافہ کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابتدائی طور پر شروع ہونے والے کولوریکٹل کینسر اور چند مٹاپے سے وابستہ کینسر، کینسر کی اقسام کی ایک وسیع رینج کا احاطہ کرتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق 2050 میں سرطان کے مریضوں کی متوقع تعداد ساڑھے 35لاکھ ہوگی،جو 2022 میں 20لاکھ تھی۔ تمباکو، شراب نوشی، مٹاپا اور فضائی آلودگی اس کا بنیادی سبب ہے۔