کوئٹہ ( اسٹاف رپورٹر)ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان ڈاکٹر صبور کاکڑ نے کہا ہے کہ محکمہ صحت کنٹریکٹ تعیناتیوں کو جوتے کے نوک پر رکھتے ہیں، ہر چار مہینوں کے بعد انٹرویوز کا ڈرامہ رچا کر ڈاکٹروں کا استحصال کیا جارہا ہے تین مہینے جاری رہنے والی انٹرویوز کا نوٹیفکیشن اناؤنس کرنے سے پہلے انہی اسامیوں پر ایک اور انٹرویو اناونس کرنا مذاق کے علاوہ کچھ نہیں ہے ایڈہاک ایکسٹینشن کی لسٹ گزشتہ تین مہینوں سے سیکرٹریٹ میں ایک ٹیبل سے دوسری ٹیبل پر منتقل کی جا رہی ہے ، ترجمان نے کہا کہ ڈاکٹرز کی کمیونٹی حکومت بلوچستان کے ان بے رحم فیصلوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے، صوبے میں موجود 3 ہزار کے قریب بے روزگار ڈاکٹروں کو مستقل آسامیوں پر اپوائنٹ کیے بغیر صوبے کے سنگین مسائل کو عارضی بنیادوں پر حل کر کے مستقل اور دیرپا حل سے انکھیں چھپانا کہیں کی بھی دانشمندی نہیں ہے خود کو افلاطون سمجھ کر بند کمروں سے محکمہ صحت کو چلانے والے افسران کی غلط فیصلوں کا یہ نتیجہ ہے کہ کوئٹہ کے قریب ترین ضلعے مستونگ کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں صرف ایک میڈیکل افیسر تعینات ہے یہی حال سبی دکھی اواران اور خاران کے ضلی ہیڈ کوارٹرز کا ہے کہ وہاں پہ ایک یا دو میڈیکل افیسرز پورے ہسپتال چلا رہے ہیںترجمان نے کہا کہ محکمہ صحت کے سنجیدگی کا سے اندازہ اس حقیقت سے لگایا جا سکتا ہے کہ اگر کوئٹہ کے قریب ترین ضلع کا یہ حال ہے تو دکی شیرانی خاران اواران اور چاغی میں اس وقت کیا حالات ہوں گے۔ مسائل کا مستقل حل نکالنے کے بجائے انا پرست اور طاقت کے نشے میں مدہوش ڈپٹی کمشنر مستونگ کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو شوکاز جاری کرتا ہے کہ اپ کے ہسپتال میں ایک ڈاکٹر کیوں ہے۔ ہم ان کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ اپنا غصہ نظام کو صحیح کرنے پہ لگائیں اپ ڈاکٹرز کو لاوارث نہ سمجھیں۔ ہم حکومت بلوچستان اور محکمہ صحت کو واضح الفاظ میں بتا دینا چاہتے ہیں کہ اگر اپ کو ڈاکٹرز کی خدمات کی ضرورت ہے تو ڈاکٹرز کو مستقل بنیادوں پر روزگار فراہم کریں ورنہ یہ ایڈہاک اور کنٹریکٹ کے نام پر ڈرامہ فورا ًبند کیا جائے، وائی ڈی اے بلوچستان کنٹریکٹ پر مشتہر کی گئی اسامیوں کےمکمل بائیکاٹ کا اعلان کرتی ہے اور تمام ڈاکٹرز کو اگاہ کرتی ہے کہ مستقل روزگار کی خاطر عارضی بنیادوں پر تعیناتیوں کو مکمل مسترد کرتے ہوئے ان کا مکمل بائیکاٹ جاری رکھیں، حکومت نے اگر ڈاکٹروں کیلئے مستقل روزگار کا سنجیدہ حل نہ نکالا تو گرینڈ ہیلتھ الائنس بلوچستان کے پلیٹ فارم سے دی جانے والی احتجاج کی کال کو کامیاب بنانے کیلئے تمام تر اقدامات کئے جائیں گے اور اس کی تمام تر ذمہ داری موجودہ سرکار اور ہیلتھ ڈپارٹمنٹ پر ہوگی۔