کوئٹہ (پ ر)بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن یکجہتی پینل کے مرکزی صدارتی امیدوار پروفیسر ڈاکٹر جمیل آغا ، مرکزی امیدوار جنرل سیکرٹری پروفیسر جلیل سرپرہ ،مرکزی امیدوار نائب صدر پروفیسر حضرت علی ، مرکزی امیدوار نائب صدر خواتین پروفیسر نوشین نصیر اور دیگر کابینہ ممبران نے گزشتہ دنوں کے دوران مختلف کالجز کا دورہ کیا۔جہاں انہوں نے اساتذہ سے ملاقات کی اور انھیں اپنا منشورپیش کیا ۔یہاں جاری ایک بیان میں کہاگیا کہ اب تک کالج اساتذہ کے تمام تر مسائل میں جو سب سے زیادہ زیر بحث آئے ہیں ان میں بیشتر تعلیمی پالیسیوں سمیت کچھ سروس رولز 2023ء کے عصری حوالے سے ترمیم کی ضرورت ہے ساتھ ہی اساتذہ جن جن کالجز میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں وہاں انھیں وسائل کی کمبوتی اور مسائل کا سامنا ہے۔ لہذا طلباء و طالبات کے شاندار ، محفوظ اور سائنس و ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ مستقبل کے لیے حالات کار کو کالج اساتذہ کے لیے خوشگوار اور شایان شان بنانا ہوگابصورت دیگر اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان کالجوں میں لیکچرار بھرتی ہونے کے باوجود تھوڑے ہی عرصہ میں اس مقدس پیشے کوخیرباد کہتے ہوئے اس سے کم تر گریڈکی ملازمتوں میں جارہے ہیں جس سے محکمہ تعلیم و کالجز بہترین اور با صلاحیت نوجوان اساتذہ سے محروم ہورہا ہے ۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چار سالہ بی ایس پروگرام کو فعال بنانے کے لیے ماہرین تعلیم کی مشاورت سے مکمل طور پر بی ایس فنانشل پیکیج سمیت اعلیٰ تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت اور کورسز کے حوالے سے بجٹ میں خصوصی طور پر اضافہ کو ترجیح دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس پروگرام کے ثمرات حاصل کرنے کے لیے کالجز کے حوالے سے روایتی اور پرانی طرز کی پالیسیوں کی بجائے زمینی حقائق اور طلباء و طالبات کی بنیادی علمی و تحقیقی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے سروس رولز اور ٹرانسفر پوسٹنگ پالیسیوں سمیت لیبارٹریوں اور لائبریریوں کو جدید اور ترقی یافتہ سسٹم کے لیے موزوں بنانا ہوگا جس کے لیے یکجہتی پینل بی پی ایل اے کی قیادت اپنی پوری استعداد اور صلاحیتوں کے حوالے سے پر عزم ہے۔