لاہور ہائی کورٹ میں اسموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے اسموگ کنٹرول کے اقدامات کی رپورٹ عدالت میں پیش کی۔
جسٹس شاہد کریم نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اسموگ کم ہونے کا سارا کریڈٹ موسم کی تبدیلی کو دیا جا رہا ہے، اس کا حکومت اور اسموگ کنٹرول کرنے کے لیے کام کرنے والے اداروں کو بھی کریڈٹ جاتا ہے۔
ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ فیلڈ میں جو محنت سے کام کر رہے ہیں ان سمیت سب کو کریڈٹ جاتا ہے۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑی دوبارہ پکڑی جائے تو جرمانہ ڈبل کر دیا گیا ہے۔
عدالت نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ بہترین اقدام ہے اس سے بھی کافی فرق پڑے گا۔
عدالت نے مزید کہا کہ جرمانوں کو بڑھانے کے لیے حکومت کو قانون سازی بھی کرنی چاہیے۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ اس پر کام شروع ہو چُکا ہے اور پروپوزل بن گیا ہے۔
عدالت نے تجویز دی کہ اربن یونٹس نے ماسٹر پلاننگ پر کام کیا ہوا ہے ان سے مدد لی جا سکتی ہے۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ غیر قانونی پلانٹس کے خلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں، گوجرانوالہ میں چند دن میں 19غیر قانونی پلانٹس گرائے گئے ہیں۔
جسٹس شاہد کریم نے اپنے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ زبردست ہے آپ نے ٹریبونل کی پرواہ نہیں کرنی، آپ کارروائیاں جاری رکھیں یہ اس عدالت کی ہدایت ہے۔