راولپنڈی( خبر نگار خصوصی) تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پاکستان کے سربراہ علامہ آٖغاسیدحسین مقدسی نے حکومت کو عزاداری کے خلاف ناروا ایس او پیز کے خاتمے اور شیعہ حقوق کیلئے90 دن کا الٹی میٹم دے دیا۔جائز آئینی مطالبات پورے نہ کئے گئے تو پاکستان کی ہر شاہراہ اور چوک پر احتجاج کریں گے،اپنا عقیدہ کسی پر مسلط نہیں کرنا چاہتے اور کوئی دوسرا اپنے اوپر مسلط نہیں ہو نے دیں گے۔ پاراچنار میں شیعہ سنی مسئلہ نہیں، دہشت گردی اور امن کی لڑائی ہے۔ متحدہ علماء بورڈ کو اپنے عقائد کا فیصلہ نہیں کرنے دیں گے۔جن جماعتوں کو کالعدم قرار دیا گیا انہیں محترم بنانا ہی دہشت گردی کی جڑ ہے۔ شیعہ سنی یکجہتی اور تحفظ عزا کے خط موسوی پر کاربند رہیں گے۔ عزاداروں پر قائم غیر قانونی ایف آئی آرز کا خاتمہ کیا جائے، عمران خان دور حکومت میں نافذکئے گئے فرقہ وارانہ نصاب کو واپس لیا جائے۔ان خیالات کااظہارانہوں نے ٹی این ایف جے راولپنڈی ریجن کے زیراہتمام دربارعالیہ سخی شاہ پیاراکاظمی المشہدی چوہڑہرپال میں تحفظِ عزاداری احتجاجی کنونشن کی پہلی نشست سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ مقدسی نے واضح کیاکہ پاراچنار میں بے گناہوں کا قتل عام حکومت کی ناکامی ہے، پاک فوج پارا چنار میں فوری آپریشن کرے۔ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ ریلیاں نکالنے کی بجائے صوبے کے امن پر توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کو کھنڈر بنادیا گیا اور مسلم حکمران بیانات دیتے رہ گئے، اسرائیل لبنان کی خود مختاری کو ہر روز نشانہ بناکر اقوام متحدہ ہی نہیں مسلمانوں کی غیرت پر طمانچہ رسید کررہا ہے۔ کشمیر کو کبھی عالم اسلام نے اپنا مسئلہ نہیں سمجھا ہر مسلم ملک کے بھارت کے ساتھ یارانے ہیں۔