لندن (پی اے) کام کا خراب معیار کارکنوں کی صحت کو متاثر کر رہا ہے۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ کام کا خراب معیار پورے برطانیہ میں کارکنوں کی صحت کو نمایاں طور پر متاثر کر رہا ہے۔ آدھے ورکرز نے بتایا کہ وہ معاہدے سے زیادہ گھنٹے کام کرتے ہیں، جوکہ یورپ میں سب سے زیادہ شرح ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کام کی بڑھتی ہوئی شدت اور ملازمت کے تناؤ نے انہیں باقاعدگی سے تھکا دیا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ فار ایمپلائمنٹ اسٹڈیز (آئی ای ایس) کی جانب سے کمیشن فار ہیلدیر ورکنگ لائیوز کیلئے تیار کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ میں گزشتہ سال 1.7ملین افراد کام کے دوران خراب صحت کا شکار ہوئے۔ محققین کے ذریعہ دریافت کئے گئے مسائل میں ضرورت سے زیادہ یا بے قاعدہ گھنٹے اور کارکنوں پر کئے جانے والے مطالبات شامل تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افرادی قوت کی رپورٹ کا 60 فی صد حصے کو سخت ڈیڈ لائن پر کام کرنا پڑتا ہے اور 40 فیصد کو تیز رفتاری سے کام کرنا پڑتا ہے، یہ دونوں یورپ میں سب سے زیادہ شرحیں ہیں۔ صرف ایک تہائی کا کہنا ہے کہ وہ کس طرح کام کرتے ہیں، اس پر ان کا کنٹرول ہے، جسے یورپ میں سب سے کم شرح کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔ کمیشن فار ہیلتھیئر ورکنگ لائف کی سربراہ ساچا رومنووچ نے کہا کہ اچھے کام سے افراد، کاروبار اور معاشرے کو فائدہ ہوتا ہے۔ روزگار کے حقوق کا بل کام کی جگہ کے معیار کو بلند کرنے کے لئے حکومت کے عزائم کو ظاہر کرتا ہے اور جبکہ بہت سے آجر پہلے سے ہی اپنی افرادی قوت کی صحت کو سپورٹ کرنے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں، وہاں آجروں اور صنعتی اداروں کے لئے گنجائش موجود ہے کہ وہ تمام شعبوں میں مل کر کام کر سکیں تاکہ معیار کو موثر بنایا جا سکے۔ آئی ای ایس کے پرنسپل ریسرچ فیلو جونی گفورڈنے کہا کہ اس بات کے وسیع ثبوت موجود ہیں کہ کام کا خراب معیارلوگوں کی صحت یابی کو نقصان پہنچا سکتا ہے ملازمت کے معیار میں بہت بڑا فرق پڑتا ہے۔ برطانیہ کے زیادہ تر کارکنان ایسی ملازمتوں میں نہیں ہیں جو ان کی ذہنی یا جسمانی صحت کو نقصان پہنچاتے ہیں لیکن کچھ خطرے والے عوامل ہمارے یورپی ساتھیوں کے مقابلے میں برطانیہ کے لئے زیادہ عام ہو گئے ہیں یا زیادہ واضح ہیں۔ اب جن مسائل کو ترجیح دینا ہے وہ طویل گھنٹے، کام کی شدت اور کنٹرول کی کمی یا کام کی خودمختاری ہیں۔