وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ پوری کی پوری پی ٹی آئی لیڈر شپ خون خرابہ نہیں چاہتی، صرف ایک خفیہ قیادت بیٹھی ہے جو سب کنٹرول کر رہی ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خفیہ ہاتھ کامیاب نہیں ہوا، اس کا ایجنڈا کچھ اور ہے، فساد کی جڑ صرف ایک خفیہ ہاتھ ہے، ان کی لیڈر شپ بات کرنا چاہتی تھی، مگر ایک چیز سب پر بھاری ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ مجھے نہیں پتہ کہ اس نے پارٹی کو کب ٹیک اوور کرنا ہے، مجھے لگتا ہے اس کے ارادے کچھ اور ہیں، پی ٹی آئی کے ساتھ کچھ ہاتھ ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پولیس نے بتایا ہے کہ کہ مظاہرین کی طرف سے آنسو گیس کے شیلز آ رہے ہیں، کل 4 شہادتیں ہوئی ہیں، 3 رینجرز کے اہلکار اور 1 پولیس جوان کی کل شہادت ہوئی، 2 رینجرز اہلکار، 4 اسلام آباد پولیس اہلکاروں کی حالت نازک ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ کل 2 اے ایس پی زخمی ہوئے اور 1 ایس پی بھی شدید زخمی ہے، یہ ساری صورتِ حال اس لیے ہے کہ ہم کسی بھی صورت میں جانی نقصان نہیں چاہتے، انہوں نے ہر اس چیز کا فائدہ اٹھایا جہاں وہ فائدہ لے سکتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ گولی کا جواب گولی سے دینا بہت آسان تھا، آئی جی اسلام آباد کو کہہ کر آیا ہوں کہ حالات کو جیسے کنٹرول کرنا ہے کریں، آئی جی اسلام آباد کا اختیار ہے کہ انہیں حالات کیسے کنٹرول کرنے ہیں، مظاہرین کی اصل تعداد تو نہیں بتا سکتا، ان کے تین چار قافلے ہیں۔
وفاقی وزیرِ داخلہ نے کہا کہ ان کے تمام لوگ کے پی کے سے آئے ہیں، پنجاب سے آپ کو ایک بندہ بھی نظر نہیں آئے گا، 2 ہزار کے قریب ایسے لوگ ہیں جو تربیت یافتہ ہیں، اس ٹائم پر پیچھے ایک خفیہ لیڈر شپ ہے جو سب کنٹرول کر رہی ہے، باقی لیڈر شپ اس خفیہ لیڈر شپ کے آگے زیرو ہے، وہ مذاکرات کرتے ہیں، ٹائم گین کرتے ہیں، آگے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آنسو گیس کے شیلز کسی کو مل سکتے ہیں؟ آنسو گیس کا ایک شیل ساڑھے 4 ہزار روپے کا آتا ہے، ہزاروں کی تعداد میں چلنے والے آنسو گیس شیل کہاں سے آئے؟ یہ کے پی حکومت کے ہیں، کے پی حکومت نے سارے آنسو گیس شیلز ان کو فراہم کیے ہیں۔
وفاقی وزیرِ داخلہ نے کہا کہ ہم نے ان کو ابھی بھی کہا کہ آپ خونریزی کی طرف نہ جائیں، نقصان پاکستان کا ہے، کسی کا نہیں ہے، آپ نے سیاست کرنی ہے کریں، ان کو کہا کہ بات چیت کے لیے جگہ لینی ہے لیں، وہاں بیٹھ کر اپنا پروگرام کر لیں، وہ کسی چیز کے لیے تیار نہیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ آپ ان کے کسی لیڈر کے پاس چلے جائیں، جا کر پوچھیں آپ کا کیا اسٹانس ہے، سب اپنا اسٹانس مختلف بتائیں گے، ایک وہ خفیہ ہاتھ پیچھے ہے وہ کچھ اور بتائے گا، خفیہ ہاتھ کامیاب نہیں ہوا، وہ پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے نکلا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس کی تاریخیں، اس کا سب کچھ اور اس کا ایجنڈا کچھ اور ہے، اگر اس کا ایجنڈا صرف اپنے مطالبات ہوتے تو وہ اس طرح نہ کرتے، فساد کی جڑ صرف ایک خفیہ ہاتھ ہے، ان کی لیڈرشپ بات بھی کرنا چاہتی تھی لیکن وہ ایک چیز سب پر بھاری ہے۔