فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے افسران نے ریونیو شارٹ فال کا ذمے دار موجودہ انتظامیہ کو قرار دے دیا۔
ان لینڈ ریونیو سروس افسرز ایسوسی ایشن (آئی آر ایس او اے) نے اعلامیے میں کہا ہے کہ ناتجربے کاری اور گمراہ کن پالیسیوں کے باعث 356 ارب روپے کی کمی آئی ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ریونیو ٹارگٹ میں ناکامی کی وجہ موجودہ ایف بی آر انتظامیہ کی پالیسیاں ہیں، نام نہاد ٹرانسفارمیشن پلان کے نام پر پالیسیاں بنا کر عمل کیا جا رہا ہے۔
ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ٹرانسفارمیشن پلان سے افسران میں بے چینی پھیلی اور شدید انحراف کا باعث بنا، اس پلان کے باعث ریونیو اکٹھا کرنے کی کوششیں بھی متاثر ہوئیں۔
ان لینڈ سروس آفیسرز نے کہا ہے کہ 80 فیصد جونیئر فیلڈ افسران وفاق میں سب سے کم تنخواہ پر کام کر رہے ہیں، ان فیلڈ افسران کو ٹرانسپورٹ، فیول اور رہائشی سہولتیں بھی نہیں دی جا رہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جونیئر افسران کے بنیادی سہولتوں کے بغیر دور دراز علاقوں میں تبادلے کیے گئے، جونیئر افسران کو کرپشن کا لیبل لگا کر بدنام کیا گیا، یہ تمام چیزیں جونیئر افسران میں مزید عدم اطمینان کا باعث بنی ہیں۔
ان لینڈ سروس افسرز کا کہنا ہے کہ گریڈ 18 سے 19 تک ڈیپارٹمنٹل پروموشن بورڈ کے انعقاد میں تاخیر پر شدید تحفظات ہیں، ڈیپارٹمنٹل پروموشن بورڈ کے انعقاد میں تاخیر کی ٹھوس وجہ نہیں بتائی گئی، گزشتہ سال ہم نے اسی افرادی قوت کے ساتھ مقرر کردہ تمام اہداف حاصل کیے تھے، ایسوسی ایشن پاکستان کے بہترین مفاد میں کام کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔