مانچسٹر(ہارون مرزا)برطانوی ہوم آفس کی طرف سے تاریخ کی سب سے بڑی ڈیپوٹیشن نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ۔چارٹرڈ طیاروں کے ذریعے تین خفیہ پروازوں میں 6سو سے زائد برازیلین باشندوں کو ملک بدر کیے جا نے کا انکشاف ہوا ہے ۔ملک بدرہو نے والوں کی ریکارڈ تعداد میں وہ بچے بھی شامل ہیں جنہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ برطانیہ میں ہی گزارا ہے۔ اس سے قبل چارٹرڈ طیاروں کے ذریعے اس بڑے پیمانے پر کسی بھی قومیت کیخلاف گرینڈ آپریشن نہیں ہوا بالخصوص بچوں کو کبھی بھی ایسے پروازوں کے ذریعے ملک سے نہیں نکالا گیا۔برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق مبصر کی طرف سے معلومات کی آزادی کے اعداد و شمار میں انکشاف ہوا ہے کہ تین پروازیں 9 اگست کو فنکشنل کی گئی تھیں جب 43 بچوں سمیت 205افراد کو ملک بدر کر نے کی پہلی بڑی کاروائی کی گئی۔ 23اگست کو30 بچوں سمیت 206 افراد 27ستمبر کو36بچوں سمیت 218افراد کوخصوصی طیاروں کے ذریعے ملک بدر کیا گیا ملک سے بیدخل کیے گئے تمام بچے خاندانی اکائیوں کا حصہ تھے ان میں سے بہت سے ا سکول میں آباد ہو چکے ہو ں گے۔ امکان ہے کہ اگر ان کی ساری زندگی برطانیہ میں نہیں تو زیادہ تر گزاری ہوگی ۔واپسی کو رضاکارانہ کے طور پر درجہ بندی کیا گیا تھا اور ان میں وہ لوگ شامل ہونے کا امکان ہےجنہوں نے اپنے ویزوں سے زائد قیام کیا تھا۔ ہوم آفس رضاکارانہ طور پر واپس آنے والوں کے لیے 3ہزار پاؤنڈ تک کی ترغیبات پیش کرتا ہے بشمول بچوں اور بچوں کے لیے مٹھائیاں پہلے سے بھری ہوئی کارڈز کی شکل میں فراہم کی جاتی ہیں ۔حکومت جمعرات کو شائع ہونیوالے اعدادوشمار کے ساتھ اپنی ملک بدری کی اسناد کو ترومپ کرنے کی خواہشمند ہے جس میں جولائی اور ستمبر 2024 کے درمیان 8,308نافذ شدہ اور رضاکارانہ واپسی کا انکشاف ہوا ہے جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 16فیصد اضافہ ہے۔ اکثریت 6,247 رضاکارانہ واپسی تھی 2023میں اسی مدت کے دوران واپسی کے اس زمرے میں 12 فیصد کا اضافہ ہوا جب کہ حکومت واپس لوٹنے والوں کی تعداد کو بڑھانےکی خواہشمند ہے وہ عوامی طور پر یہ بتانے میں ناکام رہی ہے کہ ان تاریخی جلاوطنی کی پروازوں کی منزل کہاں تھی لاطینی امریکی حقوق کی تنظیموں نے اس بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے کہ ہوم آفس کسی واحد قومیت کی اتنی بڑی تعداد کو کیسے ملک سے بے دخلکرنے میں کامیاب ہو گیا جس میں غیر معمولی تعداد میں بچے شامل ہوں۔ برطانیہ میں تنظیم کولیشن آف لاطینی امریکیوں نے سینکڑوں خفیہ ملک بدری کے بارے میں خطرے کا اظہار کیا۔ گزشتہ سال میں برازیلیوں کی رضاکارانہ واپسی میں تیزی سے اضافے سے ہمیں تشویش ہے برطانیہ میں سب سے بڑی لاطینی امریکی کمیونٹی کے طور پر برازیلیوں کو اعلیٰ معیار کی معلومات اور تسلیم شدہ قانونی مشورے خاص طور پر اپنی زبان میں تک رسائی میں اہم رکاوٹوں کا سامنا ہے بہت سے لوگ یورپی یونین کے ممالک سے آگے کی ہجرت کے ذریعے پہنچے تاہم بریگزٹ کے بعد امیگریشن کے اصولوں کی تبدیلیوں نے ان میں سے سینکڑوں اور ان کے غیر یورپی یونین خاندان کے افراد کو غلط معلومات اور اہلیت کے سخت تقاضوں کی وجہ سے ان کے حقوق سے محروم ہونے کے خطرے میں ڈال دیا ہے۔