خیال تازہ … شہزاد علی دو بچوں کے فائدہ کی حد (Two-Child Benefit Cap) برطانیہ کی سابقہ کنزرویٹو پارٹی کی حکومت کی ایک ظالمانہ پالیسی ہے جو 2017 میں متعارف کرائی گئی۔ اس پالیسی کے تحت وہ خاندان جو حکومت سے بچوں کے لیے مالی امداد (چائلڈ ٹیکس کریڈٹ یا یونیورسل کریڈٹ) حاصل کرتے ہیں، صرف دو بچوں تک یہ امداد وصول کر سکتے ہیں۔ اگر کسی خاندان میں دو سے زیادہ بچے ہوں تو اضافی بچوں کے لیے مالی امداد نہیں دی جاتی (سوائے کچھ مخصوص حالات میں) یہ پالیسی اس مقصد سے بنائی گئی تھی کہ حکومت کے اخراجات کم کیے جائیں اور لوگوں کو معاشی طور پر خودمختار بننے کی ترغیب دی جائے تاہم، اس پر کافی تنقید کی جاتی رہی ہے کہ یہ پالیسی غریب خاندانوں پر اضافی بوجھ ڈالتی ہے اور ان کے بچوں کی فلاح و بہبود پر منفی اثر ڈال سکتی ہے ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ قانون خاص طور پر ان خاندانوں کو متاثر کرتا ہے جو پہلے ہی غربت کا شکار ہیں اور یہ بچوں کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔ کچھ استثنیٰ بھی موجود ہیں، جیسے اگر بچے کسی جنسی زیادتی کے نتیجے میں پیدا ہوئے ہوں یا اگر کسی بچے کی سرپرستی کے انتظامات کیے گئے ہوں تاہم اب چونکہ لیبر پارٹی بر سر اقتدار ہے خیراتی تنظیمیں لیبر حکومت پر زور دے رہی ہیں کہ وہ بغیر کسی تاخیر کے دو بچوں کے بینیفٹ کیپ کو ختم کر دے_ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ بچوں کی غربت کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کرنے کے لیے ایسا اقدام ضروری ہے_ ایک اندازے کے مطابق اس کیپ کو ختم کرنے سے لاکھوں بچے غریب حالات سے باہر نکل آئیں گے_ اینڈ چائلڈ پاورٹی کولیشن (ای سی پی سی)، جو تقریباً 120 بچوں کے خیراتی اداروں، تنظیموں اور یونینوں پر مشتمل ہے، نے واضح کیا ہے کہ بچوں کی غربت سے نمٹنے کے لیے حکومت کی حکمت عملی میں قانونی طور پر پابند اہداف کو شامل کرنا چاہیے تاکہ حکومت کی تمام سطحوں پر جوابدہی کو یقینی بنایا جا سکے_ ای سی پی سی نے لیبر کی آئندہ بچوں کی غربت کی حکمت عملی کا جائزہ لینے کے لیے آٹھ معیارات قائم کیے ہیں، جو 2025 کے موسم بہار میں شائع ہونے والی ہے۔ اس کا دعویٰ ہے کہ اس حکمت عملی کا اندازہ غربت سے نکالے گئے بچوں کی تعداد اور اس کی افادیت کی بنیاد پر کیا جانا چاہیے۔ دو بچوں کے فائدے کی حد کو فوری طور پر ہٹانا ناگزیر ہے، کیونکہ ایک اندازے کے مطابق یہ پالیسی اس وقت برطانیہ میں 1.6 ملین بچوں کو متاثر کرتی ہے اور غربت میں زندگی گزارنے والے 109 بچوں کے یومیہ اضافے میں حصہ ڈالتی ہے۔ اگر حد میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی تو، ECPC نے خبردار کیا ہے کہ بچوں کی غربت کی حکمت عملی اپنے مقاصد حاصل نہیں کر سکے گی، پالیسی کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے اضافی کوششیں بڑی حد تک غیر موثر ہو سکتی ہیں۔ 23اکتوبر کو جاری ہونے والے حکومت کے ٹیکلنگ چائلڈ پاورٹی پالیسی پیپر میں دو بچوں کے فائدے کی حد پر توجہ نہیں دی گئی لیکن غربت کی نظامی وجوہات جیسے کہ رہائش اور روزگار کا مقابلہ کرنے کا عہد کیا گیا_ رپورٹ میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ غربت "ہمارے بچوں کی زندگی اور زندگی کے امکانات کو داغدار کرتی ہے" اور اس "شرمناک" حقیقت پر زور دیتی ہے کہ برطانیہ میں اس وقت چار ملین سے زیادہ بچے غربت کی زندگی گزار رہے ہیں، جن میں سے 800,000 خوراک کے لیے فوڈ بینکوں پر انحصار کر رہے ہیں_ اس حکمت عملی میں چار اہم ترجیحات کی وضاحت کی گئی ہے جس کا مقصد بچوں کی غربت کو دور کرنا ہے، والدین کے روزگار کی سہولت فراہم کر کے خاندان کی آمدنی میں اضافہ اور "مالی لچک" کو بڑھانے جیسے شعبوں پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔ Early Childhood Poverty Coalition (ECPC) نے سماجی تحفظ کے نظام میں "بنیادی اصلاحات" کے ساتھ ساتھ دو بچوں کے بینیفٹ کیپ کو ختم کرنے کی وکالت کی ہے_ وہ بچوں کی غربت کو کم کرنے کے لیے "قانونی طور پر پابند" اہداف اور ان بچوں اور خاندانوں کے لیے "مطابق مدد" کے قیام کی تجویز بھی پیش کرتے ہیں جو غربت کا سامنا کرنے کے سب سے زیادہ خطرے میں ہیں۔مزید برآں، اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ حکومت کے ایکشن پلان کا مقصد بچوں کی غربت کو اگلی دہائی کے اندر نصف کرنے اور اس کے بعد کے 20 سالوں میں بالآخر اسے ختم کرنے کا "واضح ہدف" ہونا چاہیے۔ اس سال جنوری کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ برطانیہ میں 4.2 ملین بچے غربت کی زندگی گزار رہے ہیں، جب کہ اگست کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 151,630 بچے بے گھر ہیں اور انگلینڈ میں عارضی رہائش گاہوں میں مقیم ہیں۔ ای سی پی سی کے چیئر جوزف ہوز نے کہا ہے کہ بچوں کی غربت ہمارے معاشرے کے لیے ایک مصیبت ہے اور اسے مکمل طور پر روکا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید ریمارکس دیے ہیں کہ اگر حکومت اس ملک میں بچوں کی غربت سے نمٹنے اور بالآخر اسے ختم کرنے کے لیے حقیقی طور پر پرعزم ہے، تو اسے اپنی سرمایہ کاری کے لیے ایک جرات مندانہ نقطہ نظر اپنانا چاہیے، جس کا آغاز بینیفٹ کی ادائیگی پر دو بچوں کی حد کو فوری طور پر ختم کرنے سے کیا جائے۔یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ایک واضح راستہ فراہم کرتے ہیں کہ کوئی بھی بچہ غربت میں پروان نہ چڑھےاور ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اپنی کوششوں کو جاری رکھیں گے کہ اگلے سال کے بچوں کی غربت کی حکمت عملی میں ضروری اقدامات شامل ہوں۔