کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق شیخ کےسوال فیض حمید کا کورٹ مارشل اہمیت کیا کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے جنرل فیض حمید اکیلے نہیں ہوں گے اور بھی بہت سارے لوگ اس میں شامل ہوسکتے ہیں،تجزیہ کارفخر درانی نےکہا کہ چارج شیٹ فریم ہونے کا مطلب ہے ان کے خلاف مکمل ثبوت اکٹھے ہوچکے ہیں،تجزیہ کارریما عمر نےکہا کہ اگر انہوں نے کہا ہے کہ مزید تحقیقات چل رہی ہیں تو چارج شیٹ میں ترمیم بھی ہوسکتی ہے،تجزیہ کارسلیم صافی نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا ہورہا ہے ، ایک سابق ڈی جی آئی ایس آئی اور تھری اسٹار جنرل جو ان کے ساتھ تھے ان کے خلاف فیلڈ کورٹ مارشل ہورہا ہے۔ تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ سابق ڈی جی آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمیدپر باقاعدہ چار مہینوں کی تفتیش اور انکوائری کے بعد یہ سب کچھ سامنے آیا ہے۔ اہم پوائنٹس میں سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونا، آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ، ریاست کے مفاد کو نقصان پہنچانا ، اختیارات کا ناجائز استعمال،سرکاری وسائل کا غلط استعمال شامل ہیں۔قیاس آرائیاں اور خبریں یہ تھیں کہ 9 مئی کے حوالے سے تحقیقات مکمل ہوگئی ہیں۔بڑی سنگین چارج شیٹ ہے۔