قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفۂ سوالات کے دوران پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت پاکستان کو ملنے والی رقوم کی تفصیلات پیش کر دی گئیں۔
وزارتِ منصوبہ بندی کے مطابق پاک چین اقتصادی راہداری منصوبوں کے تحت اب تک 24 ارب 70 کروڑ ڈالرز کی رقم موصول ہوئی، اس رقم سے اب تک 43 منصوبے مکمل کیے جا چکے ہیں۔
وزارتِ منصوبہ بندی کے مطابق پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت اس وقت 70 کروڑ ڈالرز سے زائد 8 منصوبے زیرِ تکمیل ہیں، 2 بلوچستان، 2 کے پی اور سندھ، پنجاب اور اسلام آباد میں 1، 1 منصوبہ تکمیل کے مراحل میں ہے۔
علاوہ ازیں وقفۂ سوالات میں وزراء کے ایوان میں نہ ہونے پر ڈپٹی اسپیکر نے برہمی کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر وزراء کا یہی طریقۂ کار رہا تو ہم وزیرِ اعظم کو آگاہ کریں گے۔
دوسری جانب وزراء کی عدم موجودگی پر حکومتی ارکان بھی سیخ پا ہو گئے۔
مسلم لیگ ن کے حنیف عباسی نے کہا کہ وزراء نہیں آتے تو یہ ملک و قوم کا پیسہ ضائع کرنے کے مترادف ہے۔
پیپلز پارٹی کی رکن شرمیلا فاروقی نے کہا کہ ٹریک اینڈ ٹریس نظام کو وزیرِ اعظم نے فراڈ قرار دیا ہے۔