بریڈفورڈ (محمد رجاسب مغل) سویٹ سینٹر ریسٹورنٹ، جو بریڈفورڈ میں ایشیائی کھانوں کی تاریخ کا ایک دیرینہ نشان ہے، نے اپنی ڈائمنڈ سالگرہ کا جشن منایا۔تقریب میں حضرت صاحبزادہ پیر انوارالحق قادری نے کیک کاٹا اور کاروبار کی ترقی کے لیے خصوصی دعا کی۔ بعد ازاں، ناز شاہ ایم پی اور مقامی کمیونٹی کی بڑی تعداد نے سویٹ سنٹر ریسٹورنٹ کے 60سالہ جشن میں شریک ہو کر مبارکباد دی۔ یہ ریسٹورنٹ 110لمب لین پر واقع ہے اور 12دسمبر 1964کو دو بھائیوں الحاج عبدالرحمٰن مرحوم اور الحاج محمد بشیر مرحوم نے قائم کیا تھا، جس میں بعد ازاں تیسرے بھائی الحاج عبد العزیز بھی شامل ہو گئے تھے اس ریسٹورنٹ نے چھ دہائیوں سے زیادہ عرصے سے جنوبی ایشیائی کھانوں کے ساتھ مقامی لوگوں اور سیاحوں کو محظوظ کیا ہے۔ میرپور آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے یہ بھائی اپنے خاندان کے لیے بہتر مستقبل بنانے کی غرض سے برطانیہ آئے۔ الحاج عبد الرحمٰن مرحوم کا 1957میں برطانیہ آنا ممکن ہوا، جب ان کے بھائیوں نے اپنے خاندان کے زیورات گروی رکھ کر 5000 روپے کا قرض ادا کیا۔ کاروباری ذہن رکھنے والے ان بھائیوں کو مختلف تجارتی منصوبوں کی طرف راغب کیا گیا، جن میں حلال قصاب کی دکان، کریانہ اسٹور اور حجامہ و شاور باتھ کا کاروبار شامل تھا۔ تاہم 1964میں سویٹ سنٹر ریسٹورنٹ کا آغاز ان کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوا، جس نے نہ صرف ان کے کاروباری سفر کو جلا بخشی بلکہ بریڈفورڈ میں جنوبی ایشیائی کھانوں کی پہچان بنائی۔ اب اس کاروبار کی دوسری اور تیسری نسل، جن میں ڈاکٹر ذوالفقار علی، وقار علی اور اسرار علی مغل 1992سے اس ریسٹورنٹ کو چھ دہائیوں سے زائد عرصے تک کامیابی کے ساتھ چلا رہے ہیں۔ یہ ریسٹورنٹ بریڈفورڈ کی معیشت کا ایک ستون بن چکا ہے اور برطانیہ کی معیشت میں لاکھوں کی سرمایہ کاری اور روزگار فراہم کیا ہے، اور ایسے تربیتی مواقع فراہم کیے ہیں جنہوں نے بے شمار لوگوں کو ریسٹورنٹ کی صنعت میں قدم رکھنے کی ترغیب دی۔ جدید رجحانات اور نت نئے قسم کے کھانوں کے باوجود، سویٹ سنٹر ریسٹورنٹ نے اپنی اصل ایشیائی کھانوں کے بنیادی ذائقوں کی روایتی ریسپی اور ماحول کو 1960کی دہائی کی یادگار خوشبو کو برقرار رکھا ہے، جو گاہکوں کو ایک اصلی اور دلکش تجربہ فراہم کرتا ہے۔ اس کے مینیو میں سنیکس، مٹھائیاں اور کری شامل ہیں، جو نسلوں سے دلوں میں گھر کر چکے ہیں اور دنیا بھر سے آنے والے مسافروں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں، بریڈفورڈ کی 2025میں یوکے سٹی آف کلچر کے طور پر تقرری کے موقع پر، سویٹ سنٹر کی 60سالہ سالگرہ ایک اہم لمحہ ہے جو تارکین وطن کی کامیابی اور کاروباری جدوجہد کی طاقت کو مناتا ہے۔ کھیتی باڑی سے لے کر ایک کامیاب پکوانوں کی سلطنت تک کا سفر، سویٹ سنٹر ریسٹورنٹ کی کہانی محنت، وراثت اور کمیونٹی کی جیتی جاگتی مثال ہے۔ سویٹ سنٹر صرف ایک ریسٹورنٹ نہیں؛ یہ ایک وراثت ہے، ایک علامت ہے، اور محبت سے کی جانے والی محنت کا نتیجہ ہے جس نے لوگوں، نسلوں اور ثقافتوں کو آپس میں جوڑا ہے،" ڈاکٹر ذوالفقار علی نے کہا۔’’جب ہم 60سال کی سالگرہ منا رہے ہیں، ہم اپنے بانیوں کی قربانیوں، خوابوں اور انتھک محنت کو عزت دیتے ہیں۔ ہزاروں شکریہ ہمارے تمام گاہکوں اور حامیوں کا جو اس سفر میں ہمارے ساتھ ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ آپ ہمارے بیٹوں کو اس شاندار سفر کو جاری رکھنے میں مدد دیں گے‘‘۔ ریسٹورنٹ کے مشہور ’’لیمب آن دی بون‘‘ کو 2015میں بی بی سی کے پروگرام میں لین گڈمین کی جانب سے مکمل 10 نمبر ملے، جس نے گڈمین کو سویٹ سنٹر کے کری کا شوق لگایا۔ سویٹ سنٹر کے خاندان نے برطانیہ کی آنجہانی ملکہ الزبتھ دوم کو اپنی بہترین ساوتھ ایشیائی مٹھائیاں تحفے میں پیش کیں۔ حالیہ ایوارڈز میں 2022کا ’’شیف آف دی ایئر‘‘،2023کی ’’لائف ٹائم اچیومنٹ‘‘ اور 2024کا ’’بیسٹ ایٹری‘‘ شامل ہیں، جو بریڈفورڈ کری ایوارڈز میں حاصل کیے گئے۔ ریسٹورنٹ میں عالمی شہرت یافتہ شخصیات جن میں کرائے ٹوئنز، چک بیری، بالی ووڈ کی لیجنڈز دلپ کمار اور وجینتھیملا، سیاستدان ذوالفقار علی بھٹو اور ولی خان اور پاکستان کرکٹ ٹیم نے چائے اور کھانا تناول کیا۔