مصر میں آکسیرینچس کے مقام پر موجود ایک قبرستان سے سونے کی زبان اور کیلوں والی 13 قدیم ممیاں دریافت ہوئی ہیں۔
آثارِ قدیمہ کے ماہرین کی ٹیم نے قبرستان میں کھدائی کی تو گہرائی سے 3 چیمبروں پر مشتمل ایک ہال دریافت ہوا جس میں درجنوں قدیم ممیاں موجود تھیں۔
مصر کی وزارتِ سیاحت اور نوادرات کی طرف سے جاری کردہ دو بیانات کے مطابق قبرستان سے ملنے والی قدیم ممیاں اس دور کی ہیں جب سکندرِ اعظم کے جرنیلوں میں سے کسی ایک نے مصر پر حکومت کی تھی۔
ماہرینِ آثارِ قدیمہ نے اس سے قبل بھی آکسیرینچس سے سونے کی 16 زبانیں دریافت کی تھیں۔
آکسیرینچس میں ہسپانوی و مصری آثارِ قدیمہ کے مشن کے شریک ڈائریکٹرز ایستھر پونس میلاڈو اور مائٹ ماسکورٹ نے رواں سال کے آغاز میں اپنے ایک انٹرویو میں قبرستان میں سونے کی زبانوں کی موجودگی کے بارے میں یہ بتایا تھا کہ قدیم دور میں مصر کے لوگ مرنے والوں کے منہ میں زبان کی جگہ سونے کی زبان جیسا تعویز رکھ دیتے تھے کیونکہ ان کا عقیدہ تھا کہ اس طرح مرنے والا اپنے دیوتا اوسائرس کی عدالت میں بول سکے گا۔
حال ہی میں ہونے والی نئی دریافت بھی آثارِ قدیمہ کی مذکورہ ٹیم نے ہی کی ہے۔
قاہرہ میں امریکن یونیورسٹی کی مصریات کی پروفیسر سلیمہ اکرام نے اپنے انٹرویو میں بتایا کہ اس قبرستان میں سونے کی زبانوں کی تعداد زیادہ ہے جو کہ دلچسپ بات ہے، ممکنہ طور پر لاشیں اعلیٰ اشرافیہ کی ہیں جو جانوروں کی پوجا کیا کرتی تھی۔