نئی دہلی (اے ایف پی) بھارت کا سرمائی پارلیمنٹ اجلاس جمعہ کو ہنگامہ خیز بحثوں اور قانون سازوں کی جانب سے تشدد کے الزامات کے بعد ختم ہوا، جس پر نائب صدر نے "تخریبی خلل" پر سخت سرزنش کی۔پولیس نے حزب اختلاف کے کانگریس رہنما راہول گاندھی کے خلاف رسمی تحقیقات کا آغاز کیا، جب دو حکمران جماعت کے قانون سازوں نے دعویٰ کیا کہ پارلیمنٹ کی عمارت کے باہر مظاہروں میں دھکم پیل کے دوران انہیں دھکا دیا گیا اور وہ زخمی ہوئے۔وزیر اعظم نریندر مودی کی دائیں بازو کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دو قانون سازوں کو جمعرات کے روز اسپتال میں داخل کرایا گیا۔کانگریس پارٹی نے اس واقعے کو سیاسی ڈرامہ قرار دے کر مسترد کر دیا۔ تاہم کانگریس نے بھی پولیس میں شکایت درج کروائی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ ان کے تجربہ کار قانون ساز اور پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں حزب اختلاف کے رہنما، ملکارجن کھڑگے، بھی اسی مظاہرے میں زخمی ہوئے۔