لندن (پی اے) جنوبی لندن کی رہائشی ایک22 سالہ نوجوان خاتون نے اپنی چھوٹی بہن کی زندگی بچانے کیلئے اسٹیم سیلز کیلئے اپیل کی ہے، خاتون نے لوگوں سے درخواست کی ہے کہ وہ اسٹیم سیلز عطیہ کرنے والے رجسٹر میں اپنا نام لکھوائیں۔ خاتون کا کہناہے کہ اس کی زندگی اتھل پتھل ہو چکی ہے اس کی19سالہ چھوٹی بہن نتاشہ کو مہلک myeloidلیکومیا تشخیص کیا گیا ہے، تاہم2 ہفتے پیشتر اس نے بتایا ہے کہ اس کی حالت اب کچھ بہتر ہو رہی ہے۔ صوفیہ کا جو اسٹیم سیل کی چیرٹی انتھونی نولان کے ساتھ کام کر رہی ہے، کہنا ہے کہ آپ کبھی یہ تصور نہ کریں کہ اس طرح کی صورت حال میں صرف آپ اور آپ کی فیملی متاثر ہوتی ہے بلکہ ایسا معلوم ہوتاہے کہ پوری دنیا ہی الٹ گئی ہے۔ خاتون فی الوقت اس بات کا انتظار کر رہی ہے کہ اس کے سیلز نتاشہ سے میچ کر رہے ہیں یا نہیں لیکن اس کے ساتھ ہی اس نے اسٹیم سیلز عطیہ کرنے والوں میں نام لکھوانے کی ترغیب دینے کیلئے سوشل میڈیا پر مہم شروع کردی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اگر میرے سیلز میچ کرگئے تو یہ دنیا کی سب سے اچھی بات ہوگی اور میں اپنی بہن کی جان بچانے میں کامیاب ہوجاؤں گی۔ انھوں نے کہا کہ اسٹیم سیلز کا عطیہ دینے کی مہم چلا کر میں صرف اپنی بہن کی جان بچانے کی کوشش نہیں کر رہی بلکہ میں ان سیلز کے متلاشی دیگر بہت سے لوگوں کی بھی مدد کر رہی ہوں۔ صوفیہ کا کہنا ہے کہ معجزے ہو جاتے ہیں، ہو سکتا ہے کہ آپ کو معلوم ہی نہ ہو اور آپ کے کسی دوست کے سیلز آپ سے میچ کرجائیں۔ انھوں نے کہا کہ ہماری ریسرچ سے ظاہر ہوا ہے کہ نوجوان یعنی کم عمر لوگوں کے اسٹیم سیلز زیادہ بہتر ہوتے ہیں اور ان سے زندگی بچ جانے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں اسی لئے میں نے 16 سے 30 سال تک کے نوجوانوں سے سیلز عطیہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ جتنے زیادہ لوگ اپنے لکھوائیں گے ہمیں میچنگ کیلئے اتنے ہی زیادہ لوگ مل جائیں گے۔ اس کیلئے نام لکھوانا آسان ہے آپ کو چند آسان سوالات کے جواب دینا ہوتے ہیں اور بس آپ کسی کی زندگی بچانے والوں میں شامل ہوجاتے ہیں۔