پیرس (نمائندہ جنگ )توہین مذہب پر ٹیچر کے قتل کا کیس میں مرکزی ملزم کے دو ساتھیوں کو 16 سال قید کی سزا سنادی گئی ہے ۔تفصیلات کے مطابق فرانس کے درالحکومت پیرس سے 35کلو میٹر سرجی پونتواس کے علاقے’’ایرانی گاؤں‘‘میں تاریخ کے استاد کوگستاخانہ خاکے دکھانے پر سال 2020اکتوبر میں قتل کردیا تھا گیا۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہےکہ قتل کرنے والےشخص نے حملے کے بعد ’’اللہ اکبر‘‘ کا نعرہ لگایا تھا۔ توہین مذہب پر ٹیچر کے قتل کا کیس میں مرکزی ملزم کے دو ساتھیوں کو 16سال قید کی سزا سنادی گئی ہے۔ ٹیچر کے خلاف نفرت انگیز مہم چلانے کے جرم میں فرانسیسی عدالت نے8 افراد کو ایک سے 16سال تک قید کی سزا سنائی۔ ٹیچر سیموئل پیٹی کو اکتوبر 2020 میں 18سال کے حملہ آور نے اسکول کے باہر قتل کر دیا تھا جبکہ پولیس نے حملہ آور کو موقع پر ہی ہلاک کر دیا تھا۔ جھوٹےالزامات کے تحت ٹیچر کے خلاف نفرت انگیز مہم چلانے پر طالب علم کے والد کو 13 سال جبکہ مقامی تنظیم کے رہنما کو بھی لوگوں کو اشتعال دلانے پر 15 سال قید کی سزا سنادی گئی ہے۔