• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مائیک ٹائسن کو 1.59 ملین ڈالر ہرجانے کے مقدمے کا سامنا

لندن( نیوز ڈیسک)باکسنگ لیجنڈ مائیک ٹائسن کو برطانیہ میں ایک کیسینو اور بیٹنگ کمپنی ’’میڈیئر‘‘ کی جانب سے 1.59ملین ڈالر ہرجانے کے مقدمے کا سامنا ہے۔میڈیئر نے الزام لگایا ہے کہ ٹائسن نے ان کے ساتھ معاہدہ توڑ کر نیٹ فلکس اسپانسرڈ فائٹ میں شرکت کی، جس میں ان کا مقابلہ یوٹیوبر سے باکسر بننے والے جیک پال کے ساتھ ہوا۔میڈیئر کا کہنا ہے کہ مائیک ٹائسن نے مارچ 2024میں ان کے پروموشنل معاہدے کو غیر قانونی طور پر ختم کیا تاکہ نیٹ فلکس کے تحت منعقد ہونے والی فائٹ میں حصہ لے سکیں۔ یہ فائٹ اے ٹی اینڈ ٹی اسٹیڈیم، ٹیکساس میں ہوئی، جسے دنیا بھر میں 60ملین سے زائد گھروں میں دیکھا گیا۔اس فائٹ میں 58سالہ مائیک ٹائسن جیک پال سے متفقہ فیصلے میں شکست کھا گئے (80-72، 79-73، 79-73)۔ میڈیئر کا دعویٰ ہے کہ ٹائسن نے زیادہ مالی فائدے کی وجہ سے نیٹ فلکس ایونٹ کو ترجیح دی، جس سے ان کے پہلے معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی۔جہاں ایک طرف ٹائسن قانونی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، وہیں دوسری طرف وہ 2025میں نیٹ فلکس پر اپنی زندگی پر مبنی تین حصوں پر مشتمل ڈاکیومینٹری ریلیز کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ دوسری جانب جیک پال، جنہوں نے اپنی گیارہویں جیت درج کرائی ہے، آئندہ سال کینیلو الواریز جیسے مشہور باکسرز کے ساتھ فائٹس کے اشارے دے رہے ہیں۔یہ تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ روایتی کھیلوں اور انٹرٹینمنٹ کے امتزاج سے معاہدوں میں تنازعات جنم لے سکتے ہیں۔ مداحوں نے جیک پال کی مشہور شخصیات کے ساتھ فائٹس پر مزاحیہ میمز بنائی ہیں، لیکن جیک پال ان تنقیدوں کو نظرانداز کرتے ہوئے 2025کیلئے بڑے اعلانات کا عندیہ دے رہے ہیں۔
یورپ سے سے مزید