• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بجلی پیداوار میں اضافے کیلئے دو نکاتی پروگرام پر عملدرآمد شروع ۭ

پشاور(جنگ نیوز) خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے اور سستی توانائی کی پیداوار میں مسلسل اضافے کیلئے دو نکاتی جامع پروگرام پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔ اس کے تحت صوبہ بھر میں سینکڑوں چھوٹے بڑے پن بجلی گھر قائم کئے جا رہے نیز شمسی توانائی کو بھی فروغ دیا جا رہا ہے جبکہ صوبائی سطح پر بجلی کا تقسیم کار ادارہ قائم کرنے کا بھی پوری سنجیدگی سے جائزہ لیا جا رہا ہے اور اسکی فزیبلٹی بھی تیار کر لی گئی ہے تاکہ وفاقی اور صوبائی تقسیم کار کمپنیوں میں مسابقت کی فضاء قائم ہو۔ اس مقصد کیلئے پیڈو کو زیادہ فعال بنا کر ہنگامی بنیادوں پر واضح اہداف حوالے کر دئیے گئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی سیکرٹری توانائی و برقیات نثار احمد نے دیر بالا کے رکن صوبائی اسمبلی ملک گل ابراہیم کی معیت میں دیر ویلفیئر آرگنائزیشن کے آٹھ رکنی وفد کی سول سیکرٹریٹ پشاور میں ملاقات کے دوران کیا۔ وفد میں آرگنائزیشن کے صدر حاجی سلطان یوسف دیر لالاجی، سینئر نائب صدر غلام حسین غازی اور سابق نگران صوبائی وزیر ملک شفیع اللہ خان شامل تھے۔سیکرٹری توانائی نثار احمد نے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا بجلی پیداوار میں اضافے کیلئے ہفتہ وار بنیادوں پر اجلاس بلا رہے ہیں جو عوام کو ریلیف دینے میں صوبائی حکومت کی گہری دلچسپی کا واضح ثبوت ہے، انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے صوبے میں منی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ مکمل کیے جسکا براہ راست فائدہ مقامی لوگوں کو پہنچ رہا ہے، سوات سمیت کئی علاقوں کے لوگوں کو صوبائی حکومت کے توانائی کے منصوبوں سے سستی بجلی فراہم کی جارہی ہے،سیکرٹری توانائی نے واضح کیا کہ پیڈو پن بجلی گھروں سے مقامی آبادیوں کو بجلی فراہمی کے علاوہ ملحقہ کاروباری مقامات پر چھوٹی صنعتی بستیاں قائم کرنے اور انہیں گارنٹی شدہ سستی بجلی مہیا کرنے کی حکمت عملی پر بھی کافی پیشرفت حاصل کر چکا ہے،ملاقات کے دوران رکن صوبائی اسمبلی ملک گل ابراہیم نے دیر بالا میں نئے بجلی گھروں کی تعمیر اور بالائی دیر کوہستان کے کئی دور افتادہ دیہات میں بجلی کی ترسیل کی صورتحال بہتر بنانے پر زور دیا جن میں ڈوگ درہ، شیرینگل اور بریکوٹ شامل ہیں نیز صاحب آباد تبلیغی مرکز سمیت اہم مساجد اور دینی مراکز کی سولرائزیشن کی بھی درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ دریاؤں کے علاوہ بریکوٹ میں صبرو خوڑ جیسے قدرتی چشموں اور ندی نالوں پر چھوٹے بجلی گھروں کی تعمیر سے بھی مقامی گھروں اور کاٹج انڈسٹری کو سستی بجلی مہیا کی جا سکتی ہے تاکہ دیہات کی سطح پر روزگار کے مواقع میں بھی اضافہ ہو۔آخر میں وفد نے صوبے میں بجلی پیداوار بڑھانے کیلئے ہنگامی اقدامات پر صوبائی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور توانائی پالیسی پر عملدرآمد میں اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔
پشاور سے مزید