ایران میں یحییٰ سنوار کے نام سے سڑک منسوب کرنے پر تنازع کھڑا ہوگیا۔
عرب میڈیا کے مطابق ایران کے دارالحکومت تہران میں ایک میونسپلٹی نے اس ہفتے اعلان کیا کہ تہران میں موجود ’’بیسٹن اسٹریٹ‘‘ کا نام بدل کر غزہ میں اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والے حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کے نام پر ’’یحییٰ السنوار اسٹریٹ‘‘ رکھا جائے گا۔
اس سڑک کو ’’شہید یحییٰ سنوار اسٹریٹ‘‘ کہا جائے گا، جو جہاد اسکوائر کو فلسطینی اسلامی جہاد کے بانی فتحی شقاقی سے منسوب سڑک سے جوڑے گی۔
مقامی حکومت کی جانب سے کیے گئے اس فیصلے کو سوشل میڈیا پر بھرپور تنقید کا سامنا کرنا پڑا، جس کے بعد میونسپلٹی نے اعلان کیا کہ یحییٰ سنوار کے نام پر کسی اور علاقے میں سڑک کا نام رکھا جائے گا۔
میونسپلٹی کونسل کے ترجمان علی رضا نے اسٹریٹ کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ واپس لینے کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہ بیستون کی تاریخی اہمیت کی بناء پر یہ فیصلہ واپس لیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ موجودہ سڑک بیستون، قدیم ایرانی کتبوں اور مجسموں کی جگہ ہے، جو اسلام سے ہزاروں سال پہلے کی ایرانی تاریخ اور ثقافت کی علامت ہے۔ اس مقام کی اہمیت کے باعث عوام اور ماہرین کی جانب سے اس تبدیلی کی مخالفت کی گئی۔
واضح رہے کہ 31 جولائی 2024 کو اسماعیل ہنیہ کی ایران میں شہادت کے بعد حماس کے سربراہ بننے والے یحییٰ سنوار کو 16 اکتوبر 2024 کو اسرائیلی فوج نے رفح میں حملے کے دوران شہید کردیا۔