• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیریٹیز کو اضافی فارم فوڈ بے گھر لوگوں میں تقسیم کرنے کیلئے 15 ملین پاؤنڈ دینے کا فیصلہ

لندن (پی اے ) حکومت نے چیریٹیز کو اضافی فارم فوڈ بے گھر لوگوں فوڈبینکس اور چیریٹیز میں تقسیم کرنے کیلئے 15ملین پونڈ فراہم کرنے کا فیصلہ کیاہے۔یہ اسکیم اگلے سال یعنی میں شروع کی جائے گی اور اس کے تحت خوراک کی دوبارہ تقسیم کے سیکٹر کی بلامنافع کام کرنے والے اداروں کو 20,000پونڈ یا اس سے زیادہ رقم دی جائے گی۔ سابق وزیراعظم رشی سوناک نے خوراک کو ضائع ہونے سے بچانے کیلئے ایک فنڈ کا اعلان کیا تھا ،سرکیر اسٹارمر کا یہ اعلان اسی کا تسلسل ہے ،ایک اندازے کے مطابق ہرسال کم وبیش 330,000ٹن کھانے کی اشیا فارم گیٹ سے نکلنے سے پہلے ہی یا توضائع ہوجاتی ہیں یا مویشیوں کے چارے کے طورپر استعمال کرلی جاتی ہیں ۔اس فنڈ کا مقصد ان خیراتی اداروں کی مدد کرنا ہے جو خوراک کو دوبارہ تقسیم کرتے ہیں لیکن اکثر اسے کھیتوں سے جمع کرنے اور ضرورت مندوں تک پہنچانے کے وسائل کی کمی ہوتی ہے۔ وہ اس رقم کا استعمال نئے آلات خریدنے کے لیے کر سکتے ہیں، جیسے بیلر یا ہوپرز، جس سے خیراتی اداروں کو بھاری مقدار میں کھانے پینے کی اشیاجمع کرنے یا پارسل میں پروسیس کرنے کا موقع ملے گا۔ نقد رقم کو نئی ٹکنالوجی کے لئے یا مزید عملے کو تربیت فراہم کرنے کے لئے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔خوراک کی دوبارہ تقسیم کے2 خیراتی اداروں کے سربراہوں نے کہا کہ وہ کئی سال کی مہم کے بعد اس فنڈ کے منظورہونے پربہت خوش ہیں اور برطانوی موسم میں بڑھتی ہوئی شدت کے دوران اس کے زیادہ سے زیادہ اثرات مرتب کرنے کے لئے تیزی سے کام کرنے کے خواہاں ہیں۔ فیلکس پراجیکٹ اور فیئر شیئر کے چیف ایگزیکٹیو شارلٹ ہل اور کرس گبن والش نے کہا کہ ہمارے پاس ایک تصدیق شدہ ماڈل ہے جو کسانوں کو ان کی فروخت نہ ہونے والی خوراک کو دوبارہ تقسیم کرنے کے لیے فنڈز فراہم کرتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ ہم مل کر صفر فضلہ برطانیہ کے حصول کی جانب بامعنی اقدامات کر سکتے ہیں۔ سرکلر اکانومی کی وزیر میری کریگ نے کہا کہ اس فنڈ سے خیراتی شعبے کو کسانوں کے ساتھ مل کر کام کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہاکہ کرکرسمس اور نئے سال کا جشن منانے کے لئے خاندانوں کے جمع ہونے کے ساتھ، کرسمس کے موقع پر ہماری برادریوں میں ان لوگوں کو یاد کرنا ضروری ہے جو اس تہوار کے دوران بھوکے رہ سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کوئی بھی اچھا کھانا ضائع ہوتے نہیں دیکھنا چاہتا خاص طور پر وہ کسان جو ملک بھر میں فیملی ٹیبل پر کھانا رکھنے کے لیے سخت محنت کرتے ہیں۔