اسلام آباد(نمائندہ جنگ)سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے 6 سابق صدور کی مبینہ تائید سے تشکیل دی گئی آل پاکستان وکلا ء ایکشن کمیٹی نے ایک بیان کے ذریعے میبنہ طور پر انتظامیہ کے مبینہ زیر اثر جوڈیشل کمیشن کے ذریعے سپریم کورٹ کے آئینی بنچ کی تشکیل اور توسیع کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ موجودہ آئینی بنچ کے سامنے ہونے والی کارروائیوں کو فوری طور پر معطل کیا جائے ایکشن کمیٹی کے اعلامیہ کے مطابق آئینی بنچ کی توسیع اور تشکیل نے عدلیہ کی آزادی کو نقصان پہنچایا اورعدلیہ اور قانون کی حکمرانی کی تقدس کو خطرے میں ڈال دیا ہے،اعلامیہ کے مطابق یہ کمیٹی جسٹس جمال خان مندوخیل کی اس تجویز کو سراہتی ہے کہ سپریم کورٹ کے تمام ججوں کو آئینی بنچ کا حصہ ہونا چاہیے جبکہ جسٹس امین الدین خان کے اقدام کی مذمت کرتی ہے کہ انہوں نے اپنے ساتھی ججوں سے ہٹ کر ایگزیکٹو کے زیر اثر اس آئینی بنچ کی تشکیل کی حمایت کی ہے ۔