• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

سال 2024ء کئی انٹرنیشنل کرکٹرز کی ریٹائرمنٹ کا سال ثابت ہوا۔

جینٹل مینز گیم سے جڑے کئی بڑے ناموں نے اپنے پروفیشنل کیریئر کا آخری میچ 2024ء میں کھیلا اور کرکٹ کو خیر باد کہہ دیا۔

ٹیسٹ کرکٹ میں بطور فاسٹ بولر سب سے زیادہ 704 وکٹیں لینے والے 42 سالہ انگلینڈ کے جیمز اینڈرسن نے رواں سال مئی میں انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔

جیمز اینڈرسن نے 188 ٹیسٹ، 194 ایک روزہ اور 19 ٹی ٹونٹی میچز کھیلے۔

اگست میں بھارتی اوپنر شیکھر دھون نے 38 سال کی عمر میں انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک کرکٹ کوالوداع کہا۔

دھون 2013ء میں چیمپئنز ٹرافی کی فاتح ٹیم کا نہ صرف حصہ تھے بلکہ مین آف دا ٹورنامنٹ کا بھی ایوارڈ جیتا تھا۔

اگست میں انگلینڈ کے بائیں ہاتھ کے بیٹر ڈیوڈ ملان نے 37 سال کی عمر میں انٹرنیشنل کرکٹ کو خیرآباد کہا۔

ڈیوڈ مالان ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں نمبر ون بیٹر بھی رہ چکے ہیں۔

ویسٹ انڈیز کے دائیں ہاتھ کے 36 سالہ فاسٹ بولر شینن گیبریل رواں سال اگست میں انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائر ہوئے، انہوں نے 59 ٹیسٹ، 25 ایک روزہ اور 2 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے۔

آسٹریلیا کے جارحانہ اوپنر ڈیوڈ وارنر نے رواں سال جنوری میں ون ڈے اور ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا تاہم اس سال جون میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے بعد وہ انٹرنیشنل کرکٹ کے تمام فارمیٹ سے بھی ریٹائر ہوگئے۔

پہلے جنوبی افریقا اور پھر نمیبیا کی نمائندگی کرنے والے آل راؤنڈر ڈیوڈ ویزا نے اس سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے بعد تمام بین الاقوامی فارمیٹس سے ریٹائر ہونے کا اعلان کیا تھا۔

نیدرلینڈز کے سیبرانڈ اینگل برکٹ بھی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائر ہو گئے تھے۔

بھارتی وکٹ کیپر بیٹر دنیش کارتک، بیٹرز سوربھ تیواری، کیدار یادیو، فاسٹ بولر برندر سران نے بھی ریٹارمینٹ کا اعلان اسی سال کیا۔

نیوزی لینڈ کے بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر نیل ویگنر نے رواں سال فروری میں آسٹریلیا کے خلاف ہوم ٹیسٹ سیریز سے باہر ہونے کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔

علاوہ ازیں جنوبی افریقا کے سابق کپتان ڈین ایلگر نے بھی اسی سال ریٹائرمنٹ لی۔

نیوزی لینڈ کے بائیں ہاتھ کے جارحانہ بیٹر کولن منرو نے رواں سال مئی میں انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا باضابطہ اعلان کیا۔

یوگنڈا کے کپتان برائن ماسابا نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے بعد مختصر ترین فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔

رواں سال اگست میں صرف 26 سال کی عمر میں آسٹریلوی بیٹر ول پوکوسکی نے کرکٹ کو خیرآباد کہہ دیا تھا۔

انگلش آل راؤنڈر معین علی نے رواں سال 8 ستمبر کو بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔

آسٹریلیا کے بائیں ہاتھ کے وکٹ کیپر بیٹر میتھیو ویڈ نے رواں سال اکتوبر میں انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔

رواں سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سے قبل ریٹائرمنٹ واپس لینے والے عماد وسیم اور محمد عامر نے دسمبر میں دوبارہ انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔

بائیں ہاتھ کے طویل القامت پاکستانی فاسٹ بالر محمد عرفان نے بھی دسمبر میں ہی انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔

بھارت کے اسٹار اسپنر روی چندرن ایشون نے 18 دسمبر کو بارڈر گواسکر ٹرافی کے تیسرے ٹیسٹ میچ کے اختتام پر انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔

نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر ٹِم ساؤتھی کا ٹیسٹ کیریئر 17 دسمبر کو انگلینڈ کے خلاف سیریز کے خاتمے کے ساتھ ہی اختتام کو پہنچا۔

جنوبی افریقا کے جارح مزاج وکٹ کیپر بیٹر ہینری کلاسن نے رواں سال جنوری میں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔

بھارتی اسٹار بیٹرز ویرات کوہلی اور کپتان روہت شرما نے جون میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا فائنل جیتنے کے بعد پریزینٹیشن سیریمنی کے دوران ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔

بنگلادیش کے اسٹار آل راؤنڈر شکیب الحسن نے رواں سال ستمبر میں ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سے کنارا کشی کرلی تھی جبکہ بنگلادیش کے آل راؤنڈر محمود اللّٰہ نے اکتوبر میں ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔

خاص رپورٹ سے مزید