• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنوبی کوریا، مسافر طیارہ دوران لینڈنگ حادثے کا شکار، 179 افراد ہلاک

موان، جنوبی کوریا(اے ایف پی، جنگ نیوز) جنوبی کوریا کے شہر موان کے ہوائی اڈے پر نجی ائیر لائن جیجو ائیر کا مسافر طیارہ رن وے سے پھسلنے کے بعد کنکریٹ کی باڑ سے ٹکرا کر آگ کی لپیٹ میں گیا۔ حادثے میں179افراد ہلاک ہوگئے جبکہ دو افراد کو بچالیا گیا، طیارہ تھائی لینڈ سے جنوبی کوریا آرہا تھا۔ ملک کے قائمقام صدر چوئی سانگ موک نے ملک میں سات روزہ قومی سوگ کا اعلان کر دیا ہےحکام کی طرف سے پرندے کے ٹکراجانے کو حادثے کی ممکنہ وجہ بتایا گیا ہے، یہ جنوبی کوریا کی سرزمین پر اب تک کا بدترین فضائی حادثہ ہے، حادثے بعد مسافر طیارے سے باہر آکر گرے، فائر حکام کے مطابق طیارہ "تقریباً مکمل طور پر تباہ" ہوگیا ہے۔ جیجو ایئر کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) کم ای بے نے پریس بریفنگ کے دوران فضائی حادثے پر معافی مانگی ہے۔ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ جیجو ایئر بوئنگ 737-800 لینڈنگ گیئر کھلے بغیر ہوائی اڈے پر لینڈنگ کی کوشش کرتے ہوئے رن وے سے پھسل گیا اور اس کے انجنوں سے دھواں نکلنے کے بعد یہ دیوار سے ٹکراگیا اور بلند شعلوں کیساتھ ہی آگ کے گولے کی طرح پھٹ گیا۔ ملک کی فائر ایجنسی نے کہا، مرنے والے 179 میں سے 65کی شناخت ہو گئی ہے،" انہوں نے مزید کہا کہ ڈی این اے کی بازیافت شروع کر دی گئی ہے۔ مرنے والوں میں تین سال کے بچے سے لیکر 78سال کے بزرگ شہری شامل ہیں۔ ہوائی اڈے کے ٹرمینل کے اندر، اشک بار خاندان کے افراد اپنے پیاروں سے متعلق خبر کا انتظار کرنے کے لئے جمع تھے۔ فائر بریگیڈ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، "طیارہ دیوار سے ٹکرانے کے بعد مسافر باہر جاگرے جس سے ان کے بچنے کے امکانات بہت کم رہ گئے"۔ انہوں نے کہا کہ طیارہ تقریباً مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔ نائب وزیر ٹرانسپورٹ جو جونگ وان نے ایک بریفنگ میں بتایا کہ دونوں بلیک باکسز- فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر اور کاک پٹ وائس ریکارڈر مل گئے ہیں۔ وزارت ٹرانسپورٹیشن کے مطابق مسافروں میں تھائی لینڈ کے دو شہری بھی شامل ہیں جبکہ باقی کا تعلق جنوبی کوریا سے ہے۔ موان کے فائر چیف لی جنگ ہیون نے کہا کہ تفتیش کار ممکنہ عوامل کے طور پر پرندوں کے ٹکرانے اور موسمی حالات کا جائزہ لے رہے ہیں، یونہاپ نے ایئرپورٹ کے حکام کے حوالے سے بتایا کہ پرندوں کے ٹکرانے کی وجہ سے لینڈنگ گیئر میں خرابی ہوسکتی ہے۔ اس سے قبل صدارتی دفتر نے اس حادثے پر حکومتی ردعمل پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اعلیٰ سیکریٹریز کا ہنگامی اجلاس طلب کیا تھا، دفتر نے بتایا کہ صدارتی چیف آف اسٹاف چنگ جن سک نے اجلاس کی صدارت کی اور دفتر نے قائم مقام صدر کو اجلاس کے نتائج کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ حادثے کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے، طیارے کا حادثات کا کوئی ریکارڈ نہیں تھا اور نہ ہی خرابی کے ابتدائی آثار تھے۔ کم ای بے نے کہا کہ ایئرلائن تفتیش کاروں کے ساتھ تعاون کرے گی اور سوگواروں کی مدد ہماری اولین ترجیح ہے۔ وزارت ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ جیجو ایئر کے زیراستعمال بوئنگ 737-800 طیارہ 2009 میں تیار کیا گیا تھا۔ بوئنگ کی جانب سے ای میل کے ذریعے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم پرواز 2216 کے حوالے سے جیجو ایئر سے رابطے میں ہیں اور ان کی مدد کے لیے تیار ہیں، ہم اپنے پیاروں کو کھونے والے خاندانوں کے ساتھ گہری تعزیت کا اظہار کرتے ہیں اور ہماری ہمدردیاں مسافروں اور عملے کے ساتھ ہیں۔ جنوبی کوریا کی وزارت ٹرانسپورٹیشن کے اعداد و شمار کے مطابق یہ حادثہ 1997 میں گوام میں کورین ایئر کے حادثے کے بعد جنوبی کوریاکی کسی بھی ایئرلائن کا بدترین حادثہ ہے جس میں 200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

دنیا بھر سے سے مزید