• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تباہی سے 1 منٹ قبل کورین طیارے کا راڈار سے رابطہ منقطع ہوا تھا

فوٹو بشکریہ بین الاقوامی میڈیا
فوٹو بشکریہ بین الاقوامی میڈیا 

جنوبی کوریا کے موان ایئر پورٹ پر گزشتہ روز حادثے کا شکار بوئنگ 737 طیارے کا لینڈنگ سے 1 منٹ قبل 500 فٹ کی بلندی پر فلائٹ راڈار سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا، اس وقت طیارہ 285 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے لینڈنگ کے لیے جا رہا تھا۔ 

ایوی ایشن ذرائع کے مطابق طیارے نے مقامی وقت کے مطابق سہہ پہر 2 بج کر 59 منٹ پر موان انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے رن وے کو چھوا اور پھر تیز رفتاری کے دوران ہی تباہی کا شکار ہوا۔

فلائٹ ریڈار پر طیارے کا رابطہ سہ پہر 2 بج کر 59 منٹ پر ہی منقطع ہو گیا تھا۔

جیجو ایئر کے اس طیارے نے اگست 2009ء میں پہلی اڑان بھری تھی جس کے بعد 15 سال کے دوران طیارے کی کوئی بری تاریخ سامنے نہیں آئی۔ 

ایوی ایشن ذرائع کے مطابق 25 جنوری 2005ء میں وجود میں آنے والی جیجو ایئر لائن نے 19 سال کے عرصے میں اپنا فلیٹ 40 جدید طیاروں تک بڑھایا ہے، 41 منزلوں پر سروسز فراہم کرنے کے لیے 2700 ملازمین کی ایئر لائن کے پاس 35 بوئنگ 737 اور 2 بوئنگ 737 میکس 8 طیارے موجود ہیں جبکہ مزید 44 بوئنگ 737 میکس 8 طیاروں کا آرڈر بھی دیا جا چکا ہے۔ 

ایوی ایشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایئر لائن کے پاس 2 بوئنگ 7373 کارگو جہاز بھی ہیں۔

ساحلِ سمندر پر واقع موان ایئر پورٹ کی تعمیر 1997ء میں شروع ہوئی تھی اور 9 نومبر 2007ء کو اسے کھولا گیا تھا، موان ایئر پورٹ گوانگجو، موکپو اور ناجو کے شہریوں کو سفری سہولتیں فراہم کرتا ہے۔

موان ایئر پورٹ سے سالانہ 543247 مسافر استفادہ کرتے ہیں، ایئر پورٹ کا انتظام کوریا ایئر پورٹس کارپوریشن کے ذریعے کیا جاتا ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید