• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پرندہ طیارے سے ٹکرا گیا، کیا مجھے وصیت لکھ دینی چاہیے؟ جنوبی کورین مسافر کی والدہ سے گفتگو

فوٹو بشکریہ رائٹرز
فوٹو بشکریہ رائٹرز

جنوبی کوریا کے موان ایئر پورٹ پر حادثے کا شکار ہونے والے بوئنگ 737 طیارے کے مسافروں کی جانب سے حادثے سے کچھ لمحوں قبل اپنے پیاروں کو بھیجے گئے دل دہلا دینے والے پیغامات سامنے آ گئے۔

کورین میڈیا کی رپورٹ کے مطابق طیارے میں 181 افراد موجود تھے جن میں سے 179 ہلاک ہو گئے جبکہ 2 افراد کو بچا لیا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حادثے کے بعد  ماحول بہت افسردہ ہے اور حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین اپنے پیاروں کی تلاش میں ایئر پورٹ پر جمع ہیں۔

رپورٹ کے مطابق موان ایئر پورٹ پر درد انگیز مناظر تھے اور حادثے میں جاں بحق ہونے والے ایک مسافر کی والدہ نے بتایا کہ ان کے بیٹے نے حادثے سے محض چند منٹ پہلے مجھے ایک میسج کیا تھا جس میں یہ لکھا تھا کہ ایک پرندہ طیارے کے پروں سے ٹکرا گیا ہے، کیا مجھے اپنی وصیت لکھ دینی چاہیے؟

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موان ایئر پورٹ پر طیارہ حادثے میں ہلاک ہونے والے دیگر افراد کے لواحقین کو بھی طیارے میں سوار اپنے پیاروں کی جانب سے ایسے ہی پیغامات موصول ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق بد قسمت طیارے میں سوار مسافروں میں سب سے بزرگ مسافر کی عمر 78 سال تھی اور سب سے کم عمر مسافر 3 سالہ بچہ تھا۔

حادثے کے بعد موان ایئرپورٹ سے تمام پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔

یاد رہے کہ کوریا کی جیجو ایئر لائن کے سی ای او نے طیارہ حادثے کے بعد اس حادثے کی تمام تر ذمے داری قبول کرتے ہوئے اپنی قوم سے معافی بھی مانگی ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید