اسلام آباد (اسرار خان)نیپرا کی پالیسی سازوں کو ڈیمانڈ پیٹرن کے تفصیلی تجزیے کی ہدایت، 500 کے وی لاہور (نارتھ) گرڈ اسٹیشن کی تکمیل میں جاری تاخیر پر تحفظات کا اظہار؛ انکوائری کا حکم، مقامی کوئلے کی کانوں کی توسیع میں سست پیش رفت پر خطرے کی گھنٹی بجا دی، ریلوے مسائل کے حل پر زور۔ تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے پالیسی سازوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ بجلی کی طلب کے بدلتے ہوئے پیٹرن کے جواب میں استعمال کے وقت (ٹی او یو) ٹیرف کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے ایک جامع مطالعہ کریں۔ یہ ہدایت سرکاری بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کی درخواست پر عوامی سماعت کے دوران جاری کی گئی جنہوں نے نومبر 2024 کے فیول ایڈجسٹمنٹ چارج (ایف اے سی) کے تحت صارفین کو 0.63 روپے فی یونٹ واپس کرنے کیلئے نیپرا منظوری کی درخواست کی۔ نیپرا کے چیئرمین وسیم مختار نے کارروائی کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی- گارنٹی (سی پی پی اے جی) نے ڈسکوز کی جانب سے بجلی کی بڑھتی ہوئی طلب سے پیدا ہونے والے جزوی بوجھ کے مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے 2023 میں 47 ارب روپے، 2024 میں 56 ارب روپے اور اب صرف نومبر 2024 کے لیے 2.2 ارب روپے کی درخواست کی۔ ان اعداد و شمار کی روشنی میں نیپرا نے ڈیمانڈ پیٹرن کے تفصیلی تجزیے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ استعمال کے ٹیرف میں مناسب ایڈجسٹمنٹ کی سہولت فراہم کی جا سکے۔ علاوہ ازیں نیپرا نے 500 کے وی لاہور (نارتھ) گرڈ سٹیشن کی تکمیل میں جاری تاخیر پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کی انکوائری کا حکم دیا۔مہینوں پہلے این ٹی ڈی سی نے ریگولیٹر کے سامنے وعدہ کیا تھا کہ وہ اگست 2024 میں اس منصوبے کو مکمل کرے گا، لیکن اب ٹائم لائن پر نظر ثانی کر کے اپریل 2025 کر دیا گیا ہے۔ این ٹی ڈی سی کے عہدیدار نے ریگولیٹر کو آگاہ کیا۔ نیپرا کے چیئرمین کی استفسار کے جواب میں این ٹی ڈی سی کے ایک نمائندے نے تاخیر کی غیر متعینہ وجوہات کا حوالہ دیا، جس سے اسٹیک ہولڈرز لاہور اور گردونواح کے علاقوں میں رکاوٹ کو کم کرنے اور قابل اعتمادی کو بہتر بنانے کے لیے گرڈ کی صلاحیت پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں فکر مند رہے۔