• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ حکومت 27 دسمبر تک چھٹی پر تھی؟ علی خورشیدی

علی خورشیدی— فائل فوٹو
علی خورشیدی— فائل فوٹو

اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی و ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما علی خورشیدی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت 27 دسمبر تک چھٹی پر تھی، کیا یہ لوگ 9 دن سے ستو پی کر سو رہے تھے؟

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ احتجاج کے باعث کراچی نے بہت پریشانی کا سامنا کیا، ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنا کسی طور قابلِ قبول عمل نہیں۔

علی خورشیدی نے کہا کہ اگر رٹ چیلنج کی جائے گی تو ریاست حرکت میں آئے گی، اس شہر میں ہر مذہب سے تعلق رکھنے والے لوگ رہتے ہیں، شہر میں مذہبی ہم آہنگی کا ایم کیو ایم نے جو بیج بویا تھا اب وہ تناور درخت بن چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب معاشی دلدل سے نکلتا ہوا پاکستان ہے، ان تمام معاملات میں ملک دشمن عناصر کی گہری نگاہ ہوتی ہے، وہ لوگ جو امن خراب کرنے میں سہولت کاری کر رہے ہیں ان پر نظر رکھنے اور ایکشن کی ضرورت ہے۔

علی خورشیدی نے کہا کہ شہر میں امن کا سب سے زیادہ کریڈٹ ایم کیو ایم کو جاتا ہے، کراچی شہر کو ہم اون کرتے ہیں، سندھ حکومت پہلے ذمے داری پوری کر لیتی تو یہ نوبت نہ آتی۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کی پولیس ہماری پولیس بھی ہے، اس شہر اور صوبے کے امن کی ذمے داری ان کی ہے، اللّٰہ اللّٰہ کر کے امن معاہدہ ہوا ہے، پاکستان ہمارا ملک ہے، ہمارے اجداد کی قربانیوں سے یہ ملک ہمیں ملا ہے۔

علی خورشیدی نے کہا کہ پولیس پر حملہ کسی طور پر قابلِ قبول نہیں ہے،  سندھ حکومت نے بھی ذمے داری پوری کرنے میں دیر کی، جو کام سندھ حکومت نے کرنا تھا وہ کرنے میں انہوں نے دیر کی۔

ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ یہ سارے کام پہلے بھی تو ہو سکتے تھے، کل یا پرسوں وزیرِ داخلہ نظر آئے، یہ ذمے داری وہ پہلے پوری کر لیتے تو یہ نوبت نہیں آتی۔

علی خورشیدی نے کہا کہ خود کے پی کے کی حکومت کیا کرنے میں لگی ہوئی تھی؟ امن و امان کی صورتِ حال آج کی نہیں 3 ماہ سے خراب ہے۔

قومی خبریں سے مزید