پاکستان ٹیم کے عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے کہا ہے کہ ٹیسٹ اور وائٹ بال ٹیم کو الگ الگ کرنا پڑے گا۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے وائٹ بال کپتان محمد رضوان، ٹیسٹ ٹیم کپتان شان مسعود اور عبوری ہیڈکوچ عاقب جاوید نے سال 2024 سے متعلق گفتگو کی۔
اس سلسلے میں عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ ٹیم اور مینجمنٹ میں ایک دم سے تبدیلی کا مقصد تھا کہ ٹیم جیت کی طرف جاسکے۔
انکا کہنا تھا کہ جس طرف کرکٹ ہو رہی ہے اس کےلیے ہمیں اپنا پلیئر پول بڑھانا پڑے گا، ایک کھلاڑی کو مسلسل بارہ ماہ نہیں کھیلا سکتے۔ ٹیسٹ اور وائٹ بال ٹیم کو الگ الگ کرنا پڑے گا۔
عبوری ہیڈکوچ نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی ہماری ہوم کنڈیشنز میں ہو رہی ہے، اس سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے۔
ٹیسٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود کا کہنا تھا کہ ہم اسی کوشش میں تھے کہ اپنے ہوم گراؤنڈ پر اچھی وکٹ تیار کر سکیں، ہم نے وہ پچز تیار کیں جو ہمارے اسپنرز کے کام آئیں۔
قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ اگر ہم پچھلی کچھ سیریز دیکھیں تو ہم نے بطور ٹیم اچھا کھیلا لیکن ٹیم میں بہتری کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک طرح کی کنڈیشنز میں نہیں کھیلا بلکہ مشکل کنڈیشنز میں کھیلے۔
وائٹ بال ٹیم کے کپتان محمد رضوان کا کہنا تھا کہ ٹیم نے آخری کچھ ماہ میں اچھی کامیابیاں حاصل کیں، مگر وہ ماضی بن چکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کی سیریز ہمارے لیے اچھی رہی، پچھلا سال مشکل دور تھا جس سے ہماری ٹیم نکلی ہے۔
محمد رضوان کا کہنا تھا کہ کچھ سیریز سے ہماری پوری ٹیم نے پرفارمنس دکھائی ہے، آئندہ ہمارے جو ایونٹس اور سیریز ہیں اس میں اچھی کارکردگی کی کوشش کریں گے۔