اسلام آباد (ساجد چوہدری )قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی کے اجلاس میں حکومتی و اپوزیشن ارکان خراب انٹرنیٹ سروسز کیخلاف یک زبان ہو گئے اور کہا ہمیں ہر صورت بلاتعطل اور برق رفتار انٹرنیٹ سروسز چاہئیں ، کسی بھی صورت میں انٹرنیٹ کو سلو نہیں ہونا چاہے، وزیر مملکت نے کہا کہ انٹرنیٹ بند ہے تو آئی ٹی ایکسپورٹ کیسے بڑھ رہی ہیں , چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر)حفیظ الرحمٰن نے کہا سب میرین کیبل پاکستان میں لانا ہمارا نہیں حکومت کا کام ہے ، ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل پر غور موخر ، کمیٹی نے انٹرنیٹ سروسز کی سست روی کیخلاف برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں انٹرنیٹ میں خلل کے معاملے پر وزیرداخلہ کو ان کیمرہ بریفنگ کیلئے طلب کر لیا ،ارکان قومی اسمبلی نے الزام لگایا کہ ایجنسیوں کی مداخلت پر انٹرنیٹ بند ہے ،پی ٹی اے و دیگر سے حلف لیاجائے ، چیئرمین پی ٹی اے نے بتایا کہ ہم انٹرنیٹ تب بند کرتے ہیں جب ہمیں حکومت یا عدالت کا حکم آتا ہے ،وزیر مملکت آئی ٹی شزہ فاطمہ نے کہاہم اسٹار لنک سے بات کر رہے ہیں کہ پاکستان میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ لایا جائے ، ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل کمیٹی میں موجود سیاسی جماعتوں کے ارکان میں اتفاق رائے مکمل ہونے تک بغیر غور کے موخر کر دیا گیا ، جمعرات کو قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سید امین الحق کی زیر صدارت ہوا ، اجلاس میں موجود ارکان ملک بھر میں انٹرنیٹ سروسز کی خراب صورتحال پر پھٹ پڑے، چیئرمین کمیٹی نے کہاکراچی، حیدر آباد میں موبائل انٹر نیٹ سروس انتہائی خراب ہے، ذوالفقار علی بھٹی نے کہا سرگودھا کینٹ میں انٹرنیٹ سروسز صحیح نہیں ، لوگ ہمیں جوتے مارتے ہیں ڈاکٹر مہیش نے کہا کئی سالوں سے انٹرنیٹ کا مسئلہ حل نہیں ہو سکا ہے۔