اسلام آباد (طاہر خلیل)چین نے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے میدان میں انقلاب برپا کیا ہے اور ملک میں انٹرنیٹ تک رسائی حاصل کرنے والے صارفین کی تعداد110کروڑ تک پہنچ گئی ہے،2023 میں 260 کروڑ اخبارات کی کاپیاں پرنٹ، 666.1 ارب یوآن آمدن۔ انٹرنیٹ کی ترقی پر مبنی 54ویں چین کی شماریاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے چین کا نیوز میڈیا ڈیٹا سے چلنے والا ذہین، پلیٹ فارم پر مبنی اور سماجی صنعت میں تبدیل ہوچکا ہے۔ اومنی میڈیا کمیونیکیشن سسٹم نمایاں ترقی کرچکا ہے ۔ جون 2024 تک چین میں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد تقریباً 110 کروڑ تک پہنچ چکی ہے جس میں 78.0 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ آل چائنہ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ملک کی ڈیجیٹل تبدیلی کے لحاظ سے انٹرنیٹ نیوز انفارمیشن سروس یونٹس کی تعداد 3 ہزار 606 تک پہنچ چکی ہے جو کہ ویب سائٹس ایپلی کیشنز اور پبلک اکاؤنٹس سمیت 14,228 لائسنس یافتہ خدمات پیش کرتی ہے۔ 2023 میں 2601کروڑ اخبارات کی کاپیاں پرنٹ ہوئیں اور ان کی مجموعی طورپر سبسکریشن ویلیو 3 ہزار 557 کروڑ یوان تھی ۔ چین میں اپیلی کیشن کی اے آئی جی سی بنورما رپورٹ کے مطابق 2024 میں جنریٹو مصنوعی ذہانت ایپلی کیشنز کے لیے مارکیٹ کا حجم 20 ارب یوآن تک پہنچنے کا امکان ہے، جو 2030 تک ایک ٹریلین یوآن سے تجاوز کرجائے گا۔میڈیا ادارے مصنوعی ذہانت پر مبنی فلم، ٹیلی ویژن، اور موسیقی جیسے شعبوں میں اختراعی تعاون اور ایپلی کیشنز کو فروغ دینے کیلئے زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری.ملک میںخصوصی اس شعبے میں روزگار میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اخبار کی اشاعتی صنعت نے 2023 میں 1لاکھ 84 ہزار پیشہ ور افراد کو ملازمت دی جس میں مسلسل تیسرے سال اضافہ دیکھا گیا ۔