• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میڈیکل کالجز میں داخلوں کے لئے ٹیسٹ دوبارہ لیا جائے،میڈیکل اسٹوڈنٹس

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)میڈیکل اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے رہنماوں عرفان ، نثار احمد ، سرفراز احمد بلوچ ، غفران و دیگر نےمطالبہ کیا ہے کہ میڈیکل کالجز میں داخلوں کے لئے ہونے والے ٹیسٹ کے نتائج منسوخ کرکے دوبارہ لیا جائے اگر ہمارے مطالبے پر عملدرآمد نہ کیا گیا تو شدید احتجاج پر مجبور ہوں گے ۔ٹیسٹ میں 26 سوالات آوٹ آف کورس شامل کرنا سوالیہ نشان اور طلباء کے ساتھ ناانصافی ہے ، اگر ہمارے مطالبے پر عملدرآمد نہ کیا گیا تو شدید احتجاج پر مجبور ہوں گے ۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ ملک گیر سطح پر 22 ستمبر 2024 کو پی ڈی ایم سی کے زیر اہتمام میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز میں داخلہ ٹیسٹ میں بے ضابطگیاں ہوئیں۔ بلوچستان سے تقریباً 9000 طلباء نے میڈیکل کالجز میں داخلوں کیلئے ٹیسٹ دیا جس میں سے 3000 سے زائد طلباء ٹیسٹ کیلئے اسلام آباد گئے اور باقی 5600 طلباء نے بلوچستان میں ٹیسٹ دیا ، دونوں مقامات پر ٹیسٹوں کے سوالات پی ایم ڈی سی کے نصاب سے ہٹ کر تھے ، جس کے خلاف اسلام آباد کے طلباء نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیس دائر کیا جبکہ یونیورسٹی نے 6 گریس مارکس دیئے اس کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا کہ اسلام آباد میں ٹیسٹ دینے والے طلباء کا ٹیسٹ نہ صرف دوبارہ لیا جائے بلکہ ان کے پرانا رزلٹ جس میں 6 گریس مارکس مل چکے ہیں وہ بھی میرٹ لسٹ کے لئے درست ہوں گے جبکہ بلوچستان کے طلباء کا میرٹ کافی بری طرح متاثر ہوا اس کے بعد بلوچستان کے طلباء کو اب کسی میڈیکل کالج میں داخلہ ملنے کا کوئی امکان نہیں ۔ اگر بلوچستان اور اسلام آباد میں ہونے والے ٹیسٹ کا موازانہ کیا جائے تو بلوچستان میں ٹیسٹ بہت مشکل تھا ، جان بوجھ ایسے حربے استعمال کرکے بلوچستان کے طلباء پر تعلیم کے دروازے بند کئے جارہے ہیں ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ٹیسٹ منسوخ کرکے دوبارہ لیا جائے ۔
کوئٹہ سے مزید