پشاور (نیوز رپورٹر )سروس ٹربیونل خیبر پختونخوا نے منشیات کے ملزم کو مبینہ طور پر چھوڑنے اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے الزام میں نوکری سے برخاست ہونے والے سابق ایڈیشنل ایس ایچ او تھانہ جمرود خالد خان کو نوکری پر بحال کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔ گزشتہ روز ٹربیونل کے ممبران رشیدہ بانو اور اکبر خان نے اپیل کی سماعت کی۔ دوران سماعت ملزم کےوکیل کبیر اللہ خٹک نے عدالت کو بتایا کہ ایڈیشنل ایس ایچ خالد خان پر دو الزامات ہیں ایک الزام یہ ہے کہ اس نے منشیات کے ملزم کوچھوڑا ہے اور دوسرا اس نے دہشت گردوں کی مالی معاونت کی ہے ، انہوں نے عدالت کو بتایا کہ منشیات ملزم کی گرفتاری کی ساری ویڈیو ریکارڈ پر موجود ہے ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجنے کا بھی ریکارڈ موجود ہے ، دہشت گردوں کی مالی معاونت کا الزام درست نہیں ہے کیونکہ اسکے موکل کو خود کالعدم ٹی ٹی پی کی جانب سے بھتہ کی کالز آئی تھیں اور سنگین نتائج کی دھمکیاں ملی تھیں ، عدالت کو بتایا گیا کہ انکے موکل کے خلاف کوئی انکوائری نہیں ہے اور نہ ہی دیگر قانونی تقاضے پورے کئے گئے ہیں ، لہذا اپیل منظور کی جائے ٹربیونل نے دلائل سننے کے بعد اپیل منظور کرتے ہوئے محکمانہ فیصلے کو کالعدم قرار دیکر اسے نوکری پر بحال کرنے کا حکم جاری کر دیا۔