• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا مستعفی ہونے کا اعلان

کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے وزارت عظمیٰ اور پارٹی سربراہ کے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔ 

برطانوی میڈیا کے مطابق حکمران جماعت لیبر پارٹی کے نئے سربراہ کے انتخاب تک جسٹن ٹروڈو نگراں کے طور پر کام کرتے رہیں گے۔

اس سلسلے میں جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا کہ میں فائٹر ہوں اور آسانی سے پیچھے نہیں ہٹتا، مگر میں نے محسوس کیا کہ لبرل پارٹی کے ساتھیوں کی حمایت کے بغیر یہ کام ناممکن ہے۔

جسٹن ٹروڈو نے پارٹی لیڈر شپ سے اپنے استعفے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا کہ لبرل پارٹی کی اندرونی لڑائیوں سے یہ بات ظاہر ہوگئی تھی کہ میں اگلے الیکشن میں لبرل پارٹی کے معیار کو لے کر نہیں چل سکتا۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے ادوارِ حکومت میں غربت کو کم کرنے کی کوشش کی، مقامی لوگوں کے ساتھ مفاہمت کو آگے بڑھایا۔ شمالی امریکا میں آزاد تجارت کےلیے جدوجہد کی، موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کےلیے کام کیا اور روس کے ساتھ جنگ میں یوکرائن کا ساتھ دیا۔

جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا کہ انہوں نے پارٹی لیڈرشپ سے مستعفی ہونے کا فیصلہ اپنے اہلِ خانہ کے مشورہ کے بعد کیا۔ رات کے کھانے میں اپنے بچوں کو اس فیصلے سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ کینیڈین شہری اگلے الیکشن میں حقیقی انتخاب کے مستحق ہیں، ’اندرونی لڑائیوں‘ کی وجہ سے وہ اگلے الیکشن میں لبرلز کے لیڈر نہیں بن سکتے۔

ٹروڈو کا کہنا تھا کہ وہ اس عمل کو دیکھ کر بہت پرجوش ہیں جو آنے والے مہینوں میں ان کی جگہ لے گا۔

یاد رہے کہ 2013 میں جسٹن ٹروڈو لبرل پارٹی آف کینیڈا کے لیڈر منتخب ہوئے اور 2015 سے تین بار انتخابات میں 10 سال تک وہ کینیڈا کے وزیراعظم رہے۔ 

ٹروڈو کینیڈین پارلیمنٹ کو تاریخ کی طویل ترین اقلیتی پارلیمنٹ کہتے ہیں۔  انکا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ ’مہینوں سے مفلوج‘ رہی ہے۔ اسی لیے ملک کو پارلیمنٹ کے نئے اجلاس کی ضرورت ہے اور ایوان کو 24 مارچ تک ملتوی کر دیا جائے گا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ کے وسط میں فری لینڈ نے اچانک استعفیٰ دے دیا تھا، جس سے ٹروڈو کی قیادت پر دباؤ بڑھ گیا تھا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید