• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
تحریر: ہارون نعیم مرزا… مانچسٹر
پاکستان کی جانب سے افغانستان میں فضائی آپریشن کے بعد افغانستان نے اس آپریشن کو خود مختاری کو چیلنج قرار دیتے ہوئے بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے۔ پاکستان کا موقف ہے کہ وہ اپنی سیکورٹی کیلئے پُرعزم اور اس پر کسی سمجھوتے کیلئے تیار نہیں، پاکستان کے 16فوجی جوانوں کی شہادت کے بعد پاکستان ائر فورس کی طرف سے افغان صوبہ پکتیکا میں کارروائی کی گئی جس میں اہم کمانڈر سمیت 71سے زائد خوارج کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیاگیا ہے۔افغان حکومت نے دعوی کیا ہے کہ اس کارروائی میں 46عام شہری مارے گئے ہیں ، کابل میں پاکستانی سفارتخانہ کو بھی اس پر احتجاجی مراسلہ جاری کیاگیا ہے ، پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ اگر افغان طالبان پاکستان اور چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر رکھنا چاہتے ہیں تو انہیں اپنے وعدے پورے کرنا اور خوارج کیخلاف کارروائیاں کرنا ہوں گی پاکستان ان دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتا رہے گاجب تک اس فتنے کا مکمل خاتمہ نہ ہوجائے۔افغان طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہدنے دو ٹوک الفاظ میں پاکستان کو حملوں کا بھر پو رجواب دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنی سرزمین اور خودمختاری کے دفاع کو اپنا ناقابل تنسیخ حق سمجھتے ہیں۔موجودہ صورتحال میں ایسا لگتا ہے کہ پاکستان نے ان حملوں کے ذریعے طالبان حکومت کو یہ پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ اگر وہ مذاکرات کے ذریعے پاکستان کے مطالبات کو پورا نہیں کرتے تو پاکستان عسکری قوت کے ذریعے اپنے مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کرےگا۔کارروائیوں کا مقصد پاکستانی شہریوں کو ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گردوں سے بچانا ہے۔
یورپ سے سے مزید