• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

2025 میں 36 ایل این جی کارگوز اضافی ہوجائینگے، پیٹرولیم ڈویژن

اسلام آباد(خالد مصطفیٰ) پیٹرولیم ڈویژن نے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلی ٹیشن کونسل (SIFC) کو آگاہ کیا ہے کہ کم گیس کھپت اور آئی ایم ایف کی ہدایت پر 31 جنوری تک کیپٹیو پاور پلانٹس سے گیس کی فراہمی منقطع ہونے کی وجہ سے اضافی ایل این جی کارگوز کی تعداد 13سے بڑھ کر 36تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔ یہ جانتے ہوئے کہ قطر پہلے ہی پاکستان کو کم گیس کھپت کے باعث درپیش مسائل سے بچانے کے لیے 2025میں پہنچنے والے5ایل این جی کارگوز کی آمد کو 2026تک مؤخر کر چکا ہے۔ان 36اضافی ایل این جی کارگوز میں سے 6وہ ہیں جو پی ایل ایل اور کے ای کے درمیان ایل این جی فراہمی کے معاہدے کی مدت دسمبر2025کے آخر میں ختم ہونے کے بعد اضافی ہو جائیں گے۔ایک سینئر عہدیدار نے "دی نیوز" کو بتایا، "ہم قطر سے مزید 5ایل این جی کارگوز کی درآمد کو مؤخر کرنے کے لیے رابطے میں ہیں، لیکن اب تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ ہم نے11دسمبر2024کو ہونے والی ایس آئی ایف سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کو اس صورت حال سے آگاہ کیا۔" تاہم، حکام اس بات پر پریشان ہیں کہ اضافی ایل این جی کارگوز کو کیسے سنبھالا جائے۔ قطر اور ای این آئی کے ساتھ معاہدے میں کھلی مارکیٹ میں ایل این جی کارگوز کی فروخت یا ان کے رخ کو تبدیل کرنے کی کوئی شق موجود نہیں ہے، اور اگر حکومت 36آر ایل این جی کارگوز کو اپنے نظام میں شامل کرنے سے انکار کرتی ہے تو یہ ریاستی ڈیفالٹ کے مترادف ہوگا، جو حکومت کے لیے ناقابل قبول ہے۔
اہم خبریں سے مزید