• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئینی بنچ، 9 مئی کے مخصوص ملزمان کا کیس فوجی عدالتوں میں بھیجنے کا آرڈر طلب

اسلام آباد (نمائندہ جنگ )سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے نو مئی کے مخصوص ملزمان کے کیس فوجی عدالتوں میں بھیجنے کا آرڈر طلب کرلیا‘سویلین کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت میں جسٹس نعیم اختر افغان نے ریمارکس دیئے کہ 9مئی کے 103ملزمان کے خلاف مقدمات ملٹری کورٹس اور باقی کیس انسداد دہشت گردی عدالتوں میں ہیں‘یہ تفریق کیسے کی گئی؟ جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ تمام ملزمان کی ایف آئی آرز تو ایک جیسی تھیں ، یہ تفریق کیسے ہوئی؟ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کون اور کیسے طے کرتاہے کہ کیس کہاں جائے گا؟ اے ٹی سی سے ملزم بَری ہورہا ہے ، اسے فوجی عدالت سے سزا ہورہی ہے ، کیا فوجی عدالتوں میں کوئی خاص ثبوت فراہم کیا جاتا ہے؟ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے مرکزی فیصلے میں آرمی ایکٹ کی شق 2 ڈی کو کالعدم قرار دیا ، کیا اب کلبھوشن جیسے ملک دشمن جاسوس کا کیس ملٹری کورٹس میں چل سکتا ہے؟ وکیل خواجہ حارث نے جواب دیا فیصلے سے ملک دشمن جاسوس کا بھی ملٹری کورٹس میں ٹرائل نہیں چل سکتا ۔
اہم خبریں سے مزید