• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیٹلائٹ ٹریکننگ کمپنی کا لائسنس قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد منسوخ کیا گیا، FBR

اسلام آباد(کامرس رپورٹر)ایف بی آر نے وضاحت جاری کی ہے کہ سیٹلائٹ ٹریکننگ کمپنی کا لائسنس قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد منسوخ کیا گیا 9 جنوری کو میڈیا کے کچھ حلقوں میں خبریں شائع ہوئیں جن میں کہا گیا کہ ایف بی آر نے ٹرانزٹ کارگو کی سیٹلائٹ ٹریکنگ کی جگہ صرف انسانی نگرانی کا نیا نظام متعارف کرا دیا ، ان خبروں میں کہا گیا کہ سیٹلائٹ ٹریکنگ سسٹم رکھنے والی واحد کمپنی کا لائسنس اچانک منسوخ کر دیا گیا اور یہ لائسنس چار ٹریکنگ کمپنیوں کو دیا گیا جو تکنیکی طور پر چار سال پہلے اہل قرار دی گئی تھیں،یہ بھی کہا گیا کہ ان کمپنیوں کے پاس جدید ٹریکنگ آلات اور خاطر خواہ تجربہ نہیں ایسی خبریں سابقہ نظام، موجودہ عبوری انتظامات اور ایف بی آر کی جدید، محفوظ اور سٹیٹ آف دی آرٹ ٹیکنالوجی پر مبنی نظام وضع کرنے کی مخلصانہ کوششوں سے لاعلمی پر مبنی ہیں،وہ کمپنی جو 2013 سے کارگو کی نقل و حرکت کی ٹریکنگ کر رہی تھی، اس کا لائسنس اچانک یا غیر معقول وجوہات پر منسوخ نہیں کیا گیا بلکہ یہ تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد اور درج ذیل حقائق کی بنیاد پر کیا گیا۔پرانی ٹریکنگ ٹیکنالوجی، بار بار تکنیکی خرابیاں پیداہونا، ترسیل کے دوران سیٹلائٹ کے ذریعے براہِ راست ٹریکنگ میں ناکامی کے باوجود 445 ملین روپے فیس وصول کر نا اور غیرمعمولی منافع کمانا، سائبر حملوں کے باعث آپریشنز کی معطلی ، کئی فیلڈ فارمیشنز کی طرف سے مختلف خلاف ورزیوں پر متعدد مقدمات کا اندراج شامل ہیں، سماعت کے دوران TPL نے تسلیم کیا کہ اس کے آلات سیٹلائٹ خدمات فراہم کرنے کے قابل نہیں اور غیر ضروری یا بے بنیاد الرٹس بھیجتے ہیں۔
اہم خبریں سے مزید