واشنگٹن، غزہ (اے ایف پی، جنگ نیوز) غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی کوششیں تیز کردی گئیں، بائیڈن کا نیتن یاہو کو فون، جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر گفتگو، اسرائیلی وزیر اعظم کی ابدی حمایت پر امریکی صدر سے اظہار تشکر، غزہ پر اسرائیلی بمباری میں مزید 28فلسطینی شہید ہوگئے، حماس کے حملے میں4اسرائیلی فوجی مارے گئے، اسرائیل نے ہلاکتوں کی تصدیق کردی۔ تفصیلات کے مطابق امریکی عہدیدار نے کہا ہے کہ صدر بائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو فون کیا ہے جس میں غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کیلئے معاہدے پر بات چیت کی ہے۔ دونوں کے درمیان گفتگو اس وقت ہوئی ہے جب بائیڈن 20جنوری کو ڈونلڈ ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس میں واپس آنے سے پہلے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی پر زور دے رہے ہیں۔ دوسری جانب غزہ میں گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران مزید 28 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں، فلسطینی وزارت صحت کے مطابق شہداء کی مجموعی تعداد 46 ہزار565ہوگئی ہے۔ وائٹ ہاؤس نے نیتن یاہو اور بائیڈن کے درمیان ٹیلی فونک کال کے بارے میں بتاتے ہوئے جنگ بندی کے جاری مذاکرات کی کچھ نئی تفصیلات پیش کی ہیں۔ وائٹ ہاؤس کے ایک بیان میں کہا گیا کہ صدر نے لبنان میں جنگ بندی کے معاہدے، شام میں بشارالاسد حکومت کے خاتمے اور خطے میں ایران کی طاقت کے کمزور ہونے کے بعد بنیادی طور پر تبدیل شدہ علاقائی حالات پر تبادلہ خیال کیا۔ بائیڈن نے غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی اور قیدیوں کی واپسی کی ضرورت پر زور دیا جس میں انسانی امداد میں اضافہ اور معاہدے کے تحت لڑائی شامل ہو۔ یہ ٹیلی فونک گفتگو بائیڈن کے عہدہ چھوڑنے سے ٹھیک 8 دن پہلے کی گئی ہے۔ بائیڈن، ایک خود ساختہ "صیہونی" اور اسرائیل کے حامی رہے ہیں، غزہ میں جنگ کے دوران فوجی امداد میں مسلسل اضافے کے باوجود، نیتن یاہو کے ساتھ ان کے تعلقات میں اتار چڑھاؤ رپورٹ کیا جاتا رہا ہے۔