کوہاٹ (نیوز ایجنسیاں) قبائلی ضلع کرم میں امن معاہدہ کے تحت مقامی انتظامیہ نے لوئر کرم کے دو دیہات بالش خیل اور خار کلی میں قائم مورچوں کو مسمار کرنا شروع کردیا، حکام کے مطابق اسلحہ بھی جمع کیا جائے گا، ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں۔ لوئر کرم میں گزشتہ 21روزسے مندوری کے مقام پر بگن اور دیگر دیہات کے لوگوں کا دھرنا جاری ہے، مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ کرم میں فریقین سے بلاتفریق اسلحہ لیا جائے، بگن کے نقصانات کا ازالہ کرکے لشکر کشی کرنے والوں کو سزا دی جائے۔ مظاہرین کا موقف ہے کہ مطالبات تسلیم ہونے تک دھرنا جاری رہے گا۔ تفصیلات کے مطابق لوئر کرم میں ڈپٹی کمشنر کرم اشفاق خان نے اسسٹنٹ کمشنرز اپر کرم افراسیاب اور اسسٹنٹ کمشنر لوئر کرم حفیظ الرحمن کی سربراہی میں12 سرکاری اہلکاروں پرمشتمل دو الگ الگ ٹیمیں تشکیل دے کر لوئر کرم کے دونوں دیہات بالش خیل اور خار کلی میں قائم بالترتیب مورچوں کو مسمارکرنا شروع کردیا ہے۔ امن معاہدہ کے تحت مورچوں کی مسماری پربعض مقامی لوگوں نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے امن لانے کے لئے مثبت اقدام قراردیا ہے جبکہ بعض لوگوں نے اس خدشہ کا اظہار بھی کیا ہے کہ صرف بنکرز کی مسماری سے امن لایا نہیں جاسکتا بلکہ اسلحہ کا خاتمہ ضروری ہے۔ kK پشاور، کاروباری شخصیت سے حساس ادارے کے جعلی اہلکاروں نے کروڑوں ہڑپ لئے پشاور(کرائم رپورٹر) پشاور کے کاروباری و سیاسی شخصیت سے حساس ادارے کے جعلی اہلکاروں نےکروڑوں روپے ہڑپ کرلئے گئے جبکہ انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں جس کے بعد پولیس نے انکوائری مکمل ہونے پر شہری کو اغوا کرنے،دھمکیاں دینے اور دھوکہ دہی کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔تھانہ مچنی گیٹ پولیس کو 17دسمبر 2024کو تھانہ مچنی گیٹ پولیس کوناصرباغ روڈ کی خاتون رہائشی نے بتایاکہ اس کا شوہر محمد امیر خان ساکن ملازئی پٹوارپایاں ایک سیاسی وکاروباری شخصیت ہے اورصاحب جائیداد بھی ہیں۔وہ والدین کا اکلوتا بیٹا ہے ۔ وہ دومرتبہ حلقہ پی کے 7پشاور سے صوبائی اسمبلی کا امیدوار بھی رہ چکاہے ۔انہوں نے بتایاکہ تقریبا 6سال سے کچھ افراد بطور کمیشن ایجنٹ زمینوں کی بابت کام کرتے تھے جن میں ایک محمد بلال اپنے بھائی محمد آصف اورچچازاد محمد عمران اور شاہین ان کے پاس آئے جو خود کو حساس ادارے کا اہلکار ظاہرکرتے تھے ۔