لاہور( نمائندہ جنگ)وفاقی حکومت نے گوادر پورٹ کے ذریعے تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے منصوبہ تیار کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں،وفاقی وزیراحسن اقبال نے کہا کہ گوادر پورٹ سے تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے 6 ماہ میں منصوبہ تیار کیا جائے،بندرگاہ سمندر کے ذریعے پاکستان کی تجارت کے ایک فیصد سے بھی کم کے لیے استعمال ہو رہی ہے،۔ گوادر پورٹ کے لیے کمرشل تجزیے اور کسی جامع آپریشنل پلان کے فقدان کی نشاندہی اور اس کی صلاحیتوں کے استعمال کے مواقع تلاش کرنے کی فوری کوششوں پر زور دیا گیا ہے۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہاہے کہ گوادر پورٹ کے ذریعے تجارتی سر گرمیاں پیدا کرنے کے لئے چھ ماہ کے اندر منصوبہ تیار کیا جائے ۔وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی کابینہ کے اجلاس میں کہا تھا کہ پبلک سیکٹر کی 60 فیصد امپورٹس اور ایکسپورٹس کو اس بندر گاہ سے گزرنا چاہیے۔پاکستان کی بحری امور کی وزارت کی مالی سال 2023۔2022 کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ گوادر کی بندرگاہ سمندر کے ذریعے پاکستان کی تجارت کے ایک فیصد سے بھی کم کے لیے استعمال ہوتی ہے۔رپورٹس کے مطابق گوادر پورٹ پر کام کرنے والی چینی کمپنی 2045 تک بحری جہازوں کی لنگر اندازی کے لیے کل 100 عرشے تعمیر کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے ۔گوادر ائیر پورٹ پر تجارتی سرگرمیوں کو بڑھانے کے لیے پاکستان کا سب سے بڑا ائیرپورٹ بھی بنایا گیا ہے جو آپریشنل ہو چکا ہے ۔