خیبر پختون خوا کے دارالخلافہ پشاور میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی موجودگی میں گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی اور وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق گورنر کی جانب سے این ایف سی ایوارڈ کے ملنے والے 500 ارب روپے کے ذکر پر تلخی ہوئی۔
ذرائع کے مطابق وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے کہا کہ گورنر جھوٹ بول رہے ہیں، جس کے بعد وزیرِاعلیٰ اجلاس چھوڑ کر باہر چلے گئے۔
اس موقع پر سربراہ اے این پی ایمل ولی نے جملہ کس دیا کہ جانے دو یہ تو بچہ ہے۔
وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کچھ دیر بعد واپس اجلاس میں آگئے۔
ذرائع کے مطابق گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی نے وفاق سے کے پی کو انسدادِ دہشت گردی کی مد میں ملے پیسوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ این ایف سی کے تحت انسدادِ دہشت گردی کی مد میں کے پی کو 500 ارب روپے ملے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ اربوں روپے ملنے پر پولیس اور سی ٹی ڈی کو کیوں مضبوط نہ کیا گیا۔
اس موقع پر ’جیو نیوز‘ گورنر سے سوال کیا کہ اجلاس میں وزیرِ اعلیٰ سے آپ کی ملاقات خوش گوار رہی تھی؟
گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی نے جواب دیا کہ آپ کو غلط خبر ملی ہے۔