• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سارہ کے قاتل والدین نے سزا کیخلاف کورٹ آف اپیل میں درخواستیں دائر کردیں

لندن (سعید نیازی)10سالہ سارہ شریف کے قتل کے جرم میں عمر قید کی سزا بھگتنے والے والدین نے سزا کے خلاف اپیل کرنے کی اجازت مانگ لی ہے۔ عرفان شریف اور بینش بتول کو جج نے گزشتہ برس عمر قید کی سزا سنائی تھی اور قید کی مدت کا تعین بھی کر دیا تھا جس کے مطابق عرفان شریف کم از کم40برس اور بینش بتول کم از کم30برس سزا بھگتیں گے۔ عرفان شریف اور بینش بتول نے سزا کے فیصلے کے خلاف کورٹ آف اپیل میں درخواستیں دائر کر دی ہیں تاہم سماعت کیلئے تاریخ مقررر نہیں ہوئی ہے۔ سارہ شریف کے چچا فیصل ملک کو بھی سارہ کی موت کا سبب بننے یا اس کی اجازت دینے کے جرم میں 16 برس کی قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ سارہ شریف کے مقدمہ کی سماعت کے دوران بتایا گیا تھا کہ سارہ کو طویل عرصہ سے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا تھا ،اسے لوہے کے ڈنڈے اور کرکٹ بیٹ سے پیٹنے کے علاوہ استری سے جلایا جاتا، گرم پانی ڈالا جاتا اور انسانی دانتوں سے کاٹا بھی جاتا تھا۔ تشدد کے سبب 8 اگست 2023 کو سارہ کی موت واقع ہو گئی تھی جس کے بعد اس کے والدین اور چچا بچوں کے ہمراہ پاکستان فرار ہو گئے تھے۔ سارہ کی لاش کے پاس سے ایک رقعہ ملا تھا جس پر عرفان شریف کی تحریر تھی اور اس نے اعتراف کیا تھا کہ اس نے سارہ کی جان لی ہے،لیکن عدالت میں اس نے بتایا کہ سارہ کی موت کی ذمہ دار بینش بتول تھی لیکن اس نے بینش کو بچانے کیلئے الزام اپنے سر لیا، دورانِ جرح عرفان شریف نے اچانک تسلیم کر لیا تھا کہ وہ ہی سارہ کی موت کا ذمہ دار ہے۔

یورپ سے سے مزید