کراچی (نیوز ڈیسک) امریکی صدر جوبائیڈن نے اوول آفس میں اپنے الوداعی خطاب کے دوران دنیا اور امریکا کو درپیش مستقبل کے خطرات کا احاطہ کیا، انہوں نے امیر ترین افراد کیساتھ ساتھ سوشل میڈیا اور ٹیکنالوجی کو آزاد صحافت اور جمہوریت کیلئے خطرہ قرار دے دیا۔
بائیڈن نے بظاہر ایلون مسک اور مارک زکربرگ کو نشانہ بنایا اور کہا کہ سوشل میڈیا سے آزاد صحافت تباہ ہورہی ہے، ایڈیٹرز کا کردار ختم ہورہا ہے، سوشل میڈیا فیکٹ چیک ختم کر رہا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سے طاقت اور منافع کے لئے بولے جانے والے جھوٹ سے سچائی کو کچل دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 6 دہائی قبل اس وقت کے امریکی صدر ڈیوائٹ ڈی آئزن ہاور نے اپنے الوداعی خطاب میں ملٹری انڈسٹریل کمپلیکس کو خطرہ قرار دیا تھا، اب میں ٹیکنالوجی انڈسٹریل کمپلیکس کے خطرات سے خبردار کررہا ہوں کہ یہ امریکا کیلئے بھی خطرہ ہوگا۔
بائیڈن نے مصنوعی ذہانت کے ممکنہ خطرات سے خبردار کرتے ہوئے اسے اپنے وقت کی سب سے زیادہ نتیجہ خیز ٹیکنالوجی قرار دیا۔
انہوں نے کہا، ’’ہماری معیشت اور سلامتی، معاشرے کیلئے اس سے زیادہ گہرے خطرات کسی اور سے نہیں ہیں‘‘۔ بائیڈن نے یہ استدلال جاری رکھا کہ حفاظتی اقدامات کے بغیر، AI "ہمارے حقوق، ہمارے طرز زندگی، ہماری رازداری کیلئے خطرات پیدا کرسکتا ہے، ہم کیسے کام کرتے ہیں اور کیسے اپنی قوم کی حفاظت کرسکتے ہیں اس میں سے کچھ بھی راز نہیں رہ سکتا۔