• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت کے خاتمے کے دن مجھے قتل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا: حسینہ واجد

شیخ حسینہ واجد--- تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا
شیخ حسینہ واجد--- تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا

بنگلا دیش کی سابق وزیرِ اعظم شیخ حسینہ واجد کا کہنا ہے کہ مجھے اور میری بہن کو قتل کرنے کی کشش کی گئی تھی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بنگلا دیش کی سابق وزیرِ اعظم اور عوامی لیگ کی سربراہ شیخ حسینہ واجد نے اپنے قتل کی مبینہ سازش کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں اور میری بہن شیخ ریحانہ کئی بار موت کے منہ میں جانے سے بال بال بچی ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بنگلا دیش میں بذریعہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اپنے حامیوں سے خطاب کے دوران حکومت کے آخری دن کا حوالہ دیتے ہوئے حسینہ واجد نے کہا کہ 5 اگست 2024ء کو ہمارا بچ جانا اللّٰہ کی مہربانی سے ممکن ہوا ورنہ اس دن بھی مجھے مارنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بنگلا دیشی عوام سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعے آڈیو خطاب میں شیخ حسینہ نے کہا کہ میں آج اپنے گھر اور اپنے ملک کے بغیر جی رہی ہوں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اپنے آپ پر ہوئے قاتلانہ حملوں کا ذکر کرتے شیخ  حسینہ نے بتایا کہ21 اگست 2004ء کو ایک ریلی کے دوران مجھ پر ایک گرینیڈ حملہ ہوا تھا جس میں 24 افراد ہلاک ہوئے تھے، جبکہ میں زخمی ہوئی تھی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اپنے آڈیو خطاب میں اپنے خلاف ایک اور قتل کی سازش کا حوالہ دیتے ہوئے بھارت میں مقیم سابق بنگلا دیشی وزیرِ اعظم نے کہا کہ مجھے قتل کرنے کے لیے 21 جولائی 2000ء کو کوٹلی پاڑہ میں بھی 40 کلو گرام وزنی بم نصب کیا گیا تھا جو تلاشی میں ڈھونڈ کر ناکارہ بنا دیا گیا تھا اور اگلے روز 22 جولائی کو مجھے بحیثیت اپوزیشن لیڈر اسی جگہ خطاب کرنا تھا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید