گھر میں بچے ہوں تو ماؤں کے لیے چیزیں ترتیب دینا آسان کام نہیں ہوتا۔
بچوں کی دیکھ بھال، ان کے کھانے پینے اور ضروریات کا خیال رکھنا ماؤں کے ذہن پر سوار رہتا ہے۔
بچوں کی موجودگی میں ہر آئے دن افراتفری کا سامنا رہتا ہے، تاہم چند باتوں پر عمل پیرا ہوکر مائیں اپنے وقت کا زیادہ بہتر اور زیادہ مؤثر استعمال یقینی بنا سکتی ہیں۔
مائیں اس بات کا باغور جائزہ لیں کہ وہ اپنا وقت کس طرح گزارتی ہیں۔
ماہرین کہتے ہیں کہ اسمارٹ فون اور انٹرنیٹ کے اس دور میں ہم اپنا کم از کم 1 گھنٹہ روزانہ غیر ضروری کاموں میں صرف کرتے ہیں۔
اسمارٹ فونز نے ہماری کسی ایک کام پر توجہ مرکوز رکھنے کی صلاحیت کو بُری طرح متاثر کیا ہے اور ہم بامشکل 20 منٹ تک ایک کام تسلسل کے ساتھ کر پاتے ہیں اور اپنی توجہ غیر پیداواری کاموں کی طرف پھیر لیتے ہیں۔
مائیں ایسے طریقے تلاش کریں، جن پر عمل پیرا ہو کر کام کو انجام دینے کے مراحل کو کم کر سکیں یا اس پر صَرف کیے جانے والے وقت میں کمی لا سکیں، مثلاً کوشش کریں کہ اگلی صبح کے لیے جس قدر ممکن ہو زیادہ سے زیادہ تیاری ایک رات پہلے کر لیں۔
فائلوں کا ایک کیبنٹ بنائیں اور اس میں ہر چیز کی ایک کاپی رکھیں۔
کیبنٹ میں ہر بچے کا ایک علیحدہ فولڈر ہونا چاہیے، تاکہ ضرورت پڑنے پر آپ کو معلوم ہو کہ کون سی چیز کہاں رکھی ہوئی ہے (اسکول، ڈاکٹر وغیرہ)۔
ضروری قانونی اور شہری دستاویزات بنوانے میں تاخیر نہ کریں، آج کا کام کل پر نہ چھوڑیں۔
زندگی میں نظم و ضبط پیدا کرنے کا اصول اپنی ترجیحات جاننے میں پوشیدہ ہے کہ آخر اہم کیا ہے اور کیا چیز انتظار کر سکتی ہے۔
ماہرین آپ کی To-do فہرست کو 3 حصوں میں تقسیم کرنے کا مشورہ دیتے ہیں کہ وہ کام جنہیں فوری طور پر کرنا ضروری ہے، وہ کام جنہیں ہفتے کے دوران کبھی بھی کیا جاسکتا ہے اور تیسرے وہ جو طویل مدتی اور جاری منصوبے ہیں۔
غیر اہم کاموں کو اپنی زندگی سے نکال دیں۔
کچھ چیزوں کو ایک طرف کر کے رکھنا سیکھ لیں، جنہیں فرصت کے لمحات میں انجام دے سکیں۔
جب بچوں کی اسکول کی چھٹی سے قبل مائیں انتظار گاہ میں بیٹھی ہوں تو اس وقت ناصرف بلوں کی ادائیگی کر سکتی ہیں بلکہ بچوں کے ہوم ورک کا جائزہ بھی لے سکتی ہیں۔
کوئی بھی چیز خریدنے کے لیے مارکیٹ جانے سے پہلے انٹرنیٹ پر ریسرچ کر لیں، اس طرح مارکیٹ میں آپ کا وقت بچ جائے گا۔
آپ کو سُپر موم بننے کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی ہر کام آپ نے خود ہی کرنا ہے۔
جب وقت کی کمی کا سامنا ہو تو دیگر وسائل استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
لانڈری چھانٹنے کا کام ہو یا کچھ چیزوں کو ایک جگہ سے اُٹھا کر دوسری جگہ رکھنا ہو، یہ وہ کام ہیں جن میں آپ کے بچے بھی آپ کے مددگار بن سکتے ہیں۔
کسی ہمیشہ نظر آنے والی جگہ پر ایک ’فیملی وال کیلنڈر‘ لٹکائیں۔
پیرنٹس ٹیچر میٹنگ سے لے کر ڈاکٹر کے اپائنٹمنٹ تک ہر چیز کو کیلنڈر پر مارک کریں۔
کریانہ (گراسری) کی لِسٹ فریج پر چسپاں کر دیں، ایک وائٹ بورڈ کچن میں لٹکا دیں اور ضروری فہرستیں اور یاد رکھنے والی چیزیں اس پر درج کر دیا کریں۔
کیا آپ کا اکثر وقت ایسی چیزوں کو تلاش کرنے میں ضائع ہو جاتا ہے جنہیں آپ کسی نامعلوم جگہ رکھ کر بھول گئی ہیں؟
اس بات کو یقینی بنائیں کہ استعمال کے بعد ایک چیز کو اس کی مقرر کردہ جگہ پر ہی رکھیں تاکہ اگلی بار جب جلدی میں آپ کو اس چیز کی ضرورت پڑے تو آپ کو اسے ڈھونڈنا نہ پڑے۔
کھانے پینے کی چیزیں اضافی بنا کر فریز کر لیا کریں، جب کبھی آپ کے کسی بچے یا فیملی ممبر کو کھانے کی ضرورت محسوس ہو گی تو آپ کو کوئی چیز تیار کرنے کے لیے شروع سے تیاری نہیں کرنا پڑے گی۔